۶؍ لوگوں کو پولیس ریمانڈ پر اور ۱۷؍ لوگوںکو عدالتی تحویل میں بھیجا گیا۔ پولیس کا بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن، مسلم علاقوں میں نوجوان روپوش ہونے پر مجبور۔
EPAPER
Updated: October 08, 2024, 2:27 PM IST | Ali Imran | Amaravati
۶؍ لوگوں کو پولیس ریمانڈ پر اور ۱۷؍ لوگوںکو عدالتی تحویل میں بھیجا گیا۔ پولیس کا بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن، مسلم علاقوں میں نوجوان روپوش ہونے پر مجبور۔
گزشتہ ہفتے امراوتی میں گستاخ نرسمہانند کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے سے انکار پر مشتعل بھیڑ نے مبینہ طور پر پولیس اسٹیشن پر پتھرائو کر دیا تھا جس میں ۱۲؍ لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا گیا تھا۔ اب اس معاملے میں پولیس نے گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ جن ۲۶؍ لوگوں کو نامزد کیا گیا تھا ان میں ۲۳؍ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جبکہ باقی لوگوں کی گرفتاری کیلئے جگہ جگہ سرچ آپریشن جاری ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ جمعہ کی رات امراوتی شہر کے ناگپوری گیٹ پولیس اسٹیشن پر مختلف تنظیموں کی رہنمائی میں ایک بھیڑ اہانت آمیز بیان دینے والے نرسمہانند کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے پہنچی تھی لیکن یہاں ان کی پولیس کے ساتھ حجت ہوگئی اور بات بگڑ گئی جس کے بعد تشدد پھوٹ پڑا اور بھیڑ نے پولیس اسٹیشن پر پتھرائو شروع کر دیا۔ اس معاملے میں پولیس نے ۲۶؍ افراد کو نامزد کیا تھا جبکہ ۱۲؍ سو نا معلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ جن لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے ان کے نام محسن حمید خان، انیکیت سنگھ چندیل، سید زبیر جاوید، عمر چاؤس، سلیم خان عبدالغفار، شیخ محبوب عزیز، شیخ ایشان غفار، محمد سلمان، شفیع منصوری، شفیع الدین، شیخ احمد، محمد وسیم، عامر سہیل، رضوان احمد، محمد سلیم، اشفاق تاج، مزمل خان، حافظ مزمل، محمد فیضان، وحید ، محمد نوید، احد علی، کامل خان،شیخ رضوان کی شناخت کی گئی ہے۔
۶؍ افراد کو پولیس ریمانڈ، ۱۷؍ کو عدالتی تحویل
تازہ اطلاع کے مطابق پولیس نے ۲۶؍ نامزد لوگوں میں سے ۲۳؍ لوگوں کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ باقی ۳؍ فرار ہیں۔ گرفتار ملزمین کو مقامی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے ان میں سے ۶؍ کو ۸؍ اکتوبر تک پولیس ریمانڈ میں بھیج دیا ہے جبکہ ۱۷؍ کو عدالتی تحویل میں دیا ہے۔ پولیس کا کہنا تھا کہ ۶؍ لوگوں سےاسے مزید معلومات حاصل کرنا ہے کیونکہ وہ دیگر ملزمین کے تعلق سے بھی معلومات فراہم کر سکتے ہیں ۔ یاد رہے کہ نامزد کردہ ۲۶؍ افراد وہ تھے جو ناگپوری گیٹ پولیس اسٹیشن میں پولیس سے گفتگو کی غرض سے دفتر کے اندر گئے تھے۔ جبکہ بقیہ لوگ باہر ان کے حامیوں کی شکل میں کھڑے تھے۔ اس معاملے میں دیگر نامعلوم ۱۲؍ سو افراد کی گرفتاری کے لئے پولیس بڑے پیمانے پر سرچ آریشن چلا رہی ہے۔ ایسی صورت میں پولیس کی کارروائی سے بچنے کیلئے شہر کے مسلم علاقوں میں بیشتر نوجوان روپوش ہونے پر مجبور ہیں۔
شناخت کے بعد ہی گرفتاری کی اپیل
اس دوران امراوتی شہر کانگریس کے اقلیتی سیل نے پولیس کو ایک میمورنڈم دے کر درخواست کی ہے پولیس بے جا گرفتاریوں سے پرہیز کرے۔ وہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے پتھر بازی میں شامل افراد کی شناخت کرے اور تصدیق کے بعد ہی ان کی گرفتار کرے۔ یاد رہے کہ گرفتاریوں اور دیگر کارروائیوں کیلئے امراوتی کے پولیس کمشنر نوین چندر ریڈی ذاتی طور پر ناگپوری گیٹ پولیس تھانے میں خیمہ زن ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے متاثرہ علاقے میں اضافی پولیس فورس کو تعینات کر رکھا ہے۔