• Fri, 27 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

۳؍مہینوں میں ممبئی ٹرانس ہاربرلنک فلائی اوور پر۲۲؍کروڑ روپے ٹول حاصل کیا گیا

Updated: May 08, 2024, 11:53 PM IST | Mumbai

آر ٹی آئی کے ذریعے پتہ چلا ہے کہ۱۲؍ جنوری سے۲۳؍ اپریل کے درمیان۱۱؍ لاکھ سے زیادہ گاڑیوں نے اس شاندارسمندری پل کا استعمال کیا

The Mumbai Transharbour Link has generated crores in tolls. (File Photo)
ممبئی ٹرانس ہاربرلنک سے ٹول کی شکل میں کروڑوں کی آمدنی ہوئی ہے۔(فائل فوٹو)

ملک کا سب سے طویل سمندری پل ’ممبئی ٹرانس ہاربر لنک روڈ (اٹل سیٹو) جو ممبئی کو  رائے گڑھ ضلع سے جوڑتا ہے،  کے افتتاح کے بعد سے تقریباً ساڑھے تین مہینوں میں ۲۲ء۵۷؍ کروڑ روپے سے زیادہ کا ٹول وصول کر چکا ہے۔ یہ انکشاف ممبئی میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی (ایم ایم آر ڈی اے) سے  رائٹ ٹوانفارمیشن  (آر ٹی آئی)  کےتحت کئے گئے سوال کے جواب میں ہوا۔وزیر اعظم  کے ذریعے پل کے افتتاح کے فوراً بعد آر ٹی آئی رضاکار اجے بوس نے ۱۸؍ جنوری کو ایک درخواست  دی تھی جس میں ایم ایم آر ڈی اے سے۱۲؍ جنوری سے ۲۳؍  اپریل تک  اس سڑک سےگزرنے والی گاڑیوں کی تعداد  اور ان گاڑیوں سے جمع ہونے والے ٹول کی کل   رقم جیسی تفصیلات دینے کی درخواست کی گئی تھی۔
 اجے بوس نے اس نمائندے کوبتایا کہ ’’ایم ایم آر ڈی اے نے مجھے جواب دینے میں کافی وقت لیا۔ مجھے وہ تفصیلات حاصل کرنے کیلئے اپیل اتھاریٹی سے رجوع کرنا پڑا جو کچھ دن پہلے میرے ساتھ شیئر کی گئی تھیں ۔‘‘جاجے  بوس کے مطابق  ایم ایم آر ڈی اے نے انکشاف کیا کہ ۱۲؍جنوری سے ۲۳؍ اپریل کے درمیان کل۱۱؍ لاکھ ۷؍ ہزار ۶۰۶؍ گاڑیاں اٹل سیٹو سے گزریں   اور اس مدت کے دوران۲۲ء۵۷؍ کروڑ روپے بطورٹول جمع ہوئے۔
 یہ سی لنک تمام قسم کی گاڑیوں کو ایڈجسٹ کر سکتا ہے جن میں ایل ایم وی   ، بسیں اور ملٹی ایکسل گاڑیاں بھی شامل ہیں۔ آر ٹی آئی کے جواب میں انکشاف ہوا کہ۱۰؍ لاکھ سے زیادہ جو گاڑیاں   گزری ہیں، وہ کاریں،جیپ اور وین تھیں جبکہ باقی منی بسیں اور ملٹی ایکسل گاڑیاں تھیں۔
 اجے  بوس نے کہاکہ ’’اس پل کو استعمال کرنے والی کاروں، جیپوں اور وینوں سے سب سے زیادہ آمدنی  ہوئی جس کی رقم۲۰؍کروڑ روپے سے زیادہ ہوتی تھی۔‘‘
   ممبئی ٹرانس ہاربرلنک فلائی اور سے یہ امید کی جارہی  تھی کہ اس سے ٹریفک کی بھیڑ کم ہوگی جس کا سامنا ممبئی والوں کو صبح اور شام کے مصروف اوقات میں ہوتا ہے۔ تاہم ایسا نہیں ہوا ہے۔ اس سمندری پل کے افتتاح کے تین ماہ بعد سیوڑی کے قریب سی لنک پر داخلے کے مقام پر رکاوٹوں کی وجہ سے گاڑی والے اب بھی شہر کے اندر ٹریفک جام میں پھنسے نظرآتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK