Inquilab Logo Happiest Places to Work

آئندہ ماہ ۲۵۰۰؍بسیں بیسٹ کے بیڑے میں شامل ہوں گی

Updated: April 28, 2025, 11:03 PM IST | Nadeem Asran | Mumbai

بسوں کی قلت اور بھیڑ کے اوقات میں ہونے والی پریشانیوں کو دور کرنے کیلئے بیسٹ انتظامیہ سے اپیل ۔عوامی مسائل سننے کے بعد انتظامیہ نے نئی بسیں شروع کرنے کا یقین دلایا

Passengers face severe difficulties due to insufficient number of BEST buses and their late running. (File photo)
بیسٹ بس کی ناکافی تعداد اور تاخیر سے چلنے کی وجہ سے مسافروں کو شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔(فائل فوٹو)

شہر اور مضافات میں عوامی ٹرانسپورٹ میں ٹرین کے علاوہ بیسٹ بس آمد و رفت کا ایک بہترین ذریعہ ہے لیکن بسوں میں سفر کرنے والے اکثر مسافروںکو بسوں کی قلت اور تاخیر سے بسوں کے چلنے اور دیگر سہولتوں کے فقدان کے سبب انتہائی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ بسوں کی قلت اور تاخیر سے چلنے والی بسوں کی وجہ سے بھیڑ بھاڑ کے سبب بزرگوں اور خواتین کو اکثر دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔اس سلسلہ میں مسافروں اور ’آمچی ممبئی آمچی بیسٹ ‘نام کی تنظیم سے وابستہ ممبران نے بیسٹ انتظامیہ کے ساتھ ہونے والی  بات چیت کے دوران اس مسئلہ کو حل کرنے کی اپیل کی  ۔ وہیں بیسٹ انتظامیہ کے بقول مسافروں کو ہونے والی پریشانی کو دور کرنے کیلئے مسلسل کوششیں کی جارہی ہیں اور آئندہ ماہ ڈھائی ہزارسے زائد نئی بسیں بیسٹ کے بیڑے میں شامل کی جائیں گی ۔
 بیسٹ انتظامیہ کے افسران کے ساتھ ہونے والی  بات چیت کے دوران تنظیم کے ممبران کے علاوہ بسوں میں سفر کرنے والے ۱۰۰؍ سے زائد افراد نے  شرکت کی ۔ مسافروں نےجس میں خواتین پیش پیش تھیں ، نے بیسٹ کے تاخیر سے چلنے ، بسوں کی قلت ہونے اور آفس کےاوقات میں بھیڑ بھاڑ کے سبب ہونے والی تکلیف اور پریشانی کو بیان کیا ۔۳؍ گھنٹے تک ہونے والی سماعت کے دوران یہ بھی کہا گیا کہ ممبئی کی ٹرین سروس کے علاوہ بس سروس عروس البلاد ممبئی کے شہریوں کے لئے دوسری لائف لائن ہے اور اس میں روزانہ لاکھوں  مسافر سفر کرتے ہیں ۔تنظیم کے کے کنوینر حسین اندور والا نے کہا کہ ہر مسافر کو ایک سے زائد تکالیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ انہوںنے مزید کہا کہ ’’ سب سے پہلے تو بسوں کی قلت مسافروں کے لئے سنگین مسئلہ ہے ۔ اس کے علاوہ شہر میں جا بجا عوامی تعمیراتی کاموں کے سبب بس اسٹاپ ختم کر دیئے جانے ، روٹس کو تبدیل کرنے اور بارش یا دھوپ سے بچنے کے لئے مناسب بس اسٹاپ نہ بنانے سے بزرگوں ، خواتین اور بچوں کو سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ دوسرے اب مسافروں کو بسوںمیںآگ لگنے یا بس ڈرائیور کے ذریعہ لاپروائی سے گاڑی چلانے یا شراب پی کر گاڑی چلانے سے حادثات کا بھی خطرہ لاحق ہوتا جارہا ہے ۔ ‘ ‘
  اس ضمن میں ملاڈکی رہنے والی اکشتا بھولے نے شنوائی کےد وران کہا کہ ’’ اکثر بسوں کی قلت اور تاخیر سے چلنے اور پھر ٹریفک کے مسئلہ کے  سبب دفترپہنچنےمیں دیر ہو جاتی ہے۔ یہی نہیں بس کے تاخیرسے آنے کے سبب بھیڑ کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن پریشانی اور دقت کے باوجود بھیڑ سے بھری بس میں سفر کرنا مجبوری بن جاتی ہے ۔‘‘
 بینک میں ملازمت کرنے والے اور بھانڈوپ میں رہنے والے  ودیا دھر کا کہنا تھا کہ’’ کئی بس اسٹاپ کو ختم کرنے اور بسوں کی قلت کے سبب بھانڈوپ اور کانجورمارگ کے شہریوں نے بسوں کی قلت کے خلاف ۶؍ ہزار سے زائد مسافروں نے بیسٹ انتظامیہ کو شکایتی مکتوب روانہ کیا تھا اور دستخطی مہم چلائی تھی اس کے باوجود اب تک اس مسئلہ کا حل نہیں نکالا گیا ہے ۔‘‘ بیسٹ کی جانب سے موجود افسران نے صفائی پیش کرتے ہوئے کہا کہ مسافروں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کیلئے مسلسل کوششیں کی جارہی ہیں ۔انہوں نے یہ بھی یقین دلایا کہ آئندہ ماہ ۲۵۰۰؍ سے زائد نئی بسیں شروع کی جائیں گی ۔ اس کے علاوہ بسوں کے تاخیر سے چلنے ، بس ڈپو کے مسائل کے حل کیلئے بھی پالیسی بنائی گئی ہے اور اسے جلد نافذ کیا جائے گا ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK