Inquilab Logo Happiest Places to Work

۲؍زیرومل کرزیرو ہی ہوگا، ادھو اور راج کی قربت پر سنجے نروپم کا طنز

Updated: April 21, 2025, 10:31 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

ان کے مطابق مہاراشٹر کے مفاد کی آڑ میں وہ صرف اپنے سیاسی مفادات کو پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

Sanjay Nirupam. Photo: INN.
سنجے نروپم۔ تصویر: آئی این این۔

 ’’جب۲؍زیرو ملتے ہیں تو کوئی نمبر نہیں بنتا ہے، صرف ایک اورزیرو کا اضافہ ہوتا ہے۔ ‘‘ اس تبصرے کے ساتھ شیو سینا (شندے ) کے لیڈر سنجے نروپم نے ایم این ایس کے ساتھ ادھو ٹھاکرے کے ممکنہ اتحاد پر طنز کیا ہے۔ 
شیو سینا (شندے ) کے دفتر میں اتوار کو پریس کانفرنس میں پارٹی کے ترجمان سنجے نروپم نے دونوں ٹھاکرے برادران کے اعلان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں پارٹیوں کو مہاراشٹر کے عوام نے مسترد کیا ہے لہٰذا ۲؍ زیرو مل کر بھی زیرو ہی ہو گا۔ 
نروپم کا کہنا تھا، ’’ اپنے پیروں پر کھڑے ہونے کے لئےادھو ٹھاکرے کو کبھی کانگریس کا سہارا لینا پڑتا ہے، کبھی مسلم ووٹوں کی سیاست کرنی پڑتی ہے اور اب انہوں نے مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) سے اتحاد کی طرف قدم بڑھایا ہے لیکن اس کے لئے بھی انہیں پہلے کانگریس سے اجازت لینی پڑے گی، کیونکہ اب وہ کانگریس سے پوچھے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کرتے ہیں۔ ‘‘
نروپم نے ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے دونوں پر طنز کرتے ہوئے نے کہا، ’’دونوں پارٹیاں خسارے میں چل رہی ہیں، وہ سیاسی طور پر ختم ہو چکی ہیں۔ اب مہاراشٹر کے مفاد کی آڑ میں وہ صرف اپنے سیاسی مفادات کو پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ‘‘
ان کا الزام ہے، ’’ عوام نے دونوں پارٹیوں کو مسترد کر دیا ہے اور اب وہ اپنی سیاسی زمین بچانے کے لئے ایک دوسرے کا سہارا ڈھونڈ رہے ہیں۔ ‘‘
سنجے نروپم نے کہا کہ ’’مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں شیو سینا ( یو بی ٹی ) کو ۱۰۰؍ میں سے محض ۲۰؍ سیٹ مل سکی جبکہ ایم این ایس تو کھاتہ بھی نہیں کھول سکی۔ ‘‘سنجے نروپم کا یہ بھی کہناتھا، ’’ گزشتہ ۲؍دنوں سے ۲؍ پارٹیوں کے درمیان جگل بندی چل رہی ہے۔ وہ دونوں ایک دوسرے کو ساتھ آنے کی پیشکش کر رہے ہیں۔ شیو سینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے )  کے سربراہ نے پیشکش کی کہ اگر ان کی شرطیں مانی جائیں تووہ راج ٹھاکرے کے ساتھ اتحاد کرنے کیلئے تیار ہے۔ کسی پارٹی کو کس کے ساتھ جانا ہے یہ ان کا اندرونی معاملہ ہے لیکن مہاراشٹر کے عوام کے سامنے ان کی پارٹیوں کی صحیح تصویر سامنے لانا ضروری ہے۔ ‘‘ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK