• Mon, 24 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’وہ سچا مسلمان نہیں ہو سکتا جس کا پڑوسی بھوکا ہو اور وہ پیٹ بھر کھا کر سوجائے‘‘

Updated: February 10, 2025, 1:49 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbra

رحمہ فاؤنڈیشن کی جانب سے ممبرا میں ’انسانیت کی خدمت بلا تفریق مذہب و ملت ‘ عنوان سے جلسہ عام میں عبیداللہ خان اعظمی نے خطاب کیا۔ ابو طالب رحمانی اوراحمد علی ندوی نے بھی اظہارِ خیال کیا۔

A view of the meeting titled `Service to Humanity Regardless of Religion or Nation`. Photo: INN.
’انسانیت کی خدمت بلاتفریق مذہب و ملت‘ عنوان پرمنعقدہ جلسہ کامنظر۔ تصویر: آئی این این۔

یہاں متل گراؤنڈ میں رحمہ فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام ’انسانیت کی خدمت بلا تفریق مذہب و ملت‘ عنوان سے گزشتہ رات منعقدہ جلسہ عام میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے نائب صدر مولانا عبید اللہ خان اعظمی نے قرآن و حدیث کے حوالے سے مسلمانوں کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہاکہ وہ پکا اور سچا مسلمان ہو ہی نہیں سکتا جس کا پڑوسی بھوکا ہواور وہ خودپیٹ بھر کھاکر سوجائے۔ اس اجلاس عام میں ابو طالب رحمانی(رکن مجلس عاملہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ)نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہ’’ ہمیں سب سے پہلے انسانوں کے ساتھ حسن سلوک اور احترام کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ انہوں نے پریاگ راج ( الہ آباد)  کے مسلمانوں کو سلام کیا جنہوں نے کمبھ میلے میں زخمی ہونے والوں کی خدمت کیلئے اپنی مساجد اور گھروں کو کھول دیا۔ جلسہ مفسر قرآن مولانا سلامت اللہ ندوی کی زیر پرستی اور احمد علی ندوی (خلیفہ و مجاز حضرت مولانا منیر احمد ) کے زیر صدارت منعقد ہوا۔ جلسہ عام کے کنوینرحافظ لقمان احمد ( ڈائریکٹر رحمہ فاؤنڈیشن) تھے۔ اس جلسے میں رحمہ مسجد کے طلبہ کی دستار بندی بھی کی گئی۔ 
مولانا عبید اللہ خان اعظمی نے فرمایا کہ ’’ قرآن لوگوں کے درمیان عدل وانصاف(بلا تفریق مذہب و ملت) قائم کرنے ، احسان کرنے ، برائیوں کو ختم کرنے کیلئے جدوجہد کرنے، بھلائیوں کو انسانی معاشرے میں پھیلانے اور ظلم وستم کو زمین سے نیست و نابود کر نے کا حکم دیتا ہے۔ ‘‘ 
ابوطالب رحمانی نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ ’’ حضور ؐنے امت کو یہ سکھلایا تھا کہ تم اپنا حق ادا کرو اور سامنے والے سے اپنے حق کا مطالبہ نہ کرو اور اس کو معاف کر دولیکن آج ہمارے معاشرے میں یہ نظر نہیں آتا۔ آپ جائزہ لے سکتے ہیں کہ طلاقیں سب سے زیادہ کس کمیونٹی میں ہو رہی ہے، جائیداد کا جھگڑااور اسی طرح کے دیگر تکرار ہم میں ہی زیادہ پائی جارہی ہے۔ ‘‘
احمد علی ندوی نے اپنے مختصرخطاب میں کہا کہ ’’ اگر قبر میں سوال کیا گیا کہ تمہیں ہم نے سب کچھ دیا تھا، تم نے اس کا کیا استعمال کیا اور انسانیت بھائی چارہ کیلئے اسے استعمال کیوں نہیں کیا تو ہمارے پاس کیاجواب ہوگا؟‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK