• Tue, 26 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ادھوشیوسینا کی میٹنگ، اپوزیشن لیڈر کا دعویٰ پیش کرنے پر غور

Updated: November 26, 2024, 10:56 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

اراکین اسمبلی اور سینئر لیڈروں نے شکست کی وجو ہات پرغوروخوض بھی کیا۔ آدتیہ ٹھاکرے کولیجسلیٹرلیڈر اور بھاسکرجادھو کو قانون ساز اسمبلی لیڈرمنتخب کیا گیا۔

Aaditya Thackeray and other Shiv Sena leaders leaving Matoshree after the meeting. Photo: PTI
میٹنگ کے بعد آدتیہ ٹھاکرے اور شیوسینا کے دیگرلیڈران ماتوشری سے نکلتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

اسمبلی الیکشن میں بری طرح شکست کے بعدباندرہ  مشرق کے علاقے کلانگر میں ادھو ٹھاکرے کی رہائش گاہ ماتوشری   میں شیوسینا کے  اراکین اسمبلی اور سینئر لیڈروں کی میٹنگ منعقد کی گئی  جس میں  ایک جانب نو منتخب اراکین اسمبلی کی رہنمائی کی گئی تو دوسری جانب شکست کی ممکنہ وجوہات پرغور و خوض بھی کیا گیا ہے۔ اس میٹنگ میں شیو سینا (ادھو  ٹھاکرے)   کے لیجسلیٹر لیڈر، قانون ساز اسمبلی کے گروپ لیڈر  اور  چیف وہپ  کا انتخاب بھی عمل میں آیا۔ شیوسینا( یو بی ٹی ) کی پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے اتفاق رائے سے آدتیہ ٹھاکرے کو پارٹی کا  لیجسلیٹر لیڈر،رکن اسمبلی بھاسکر جادھو کو قانون ساز اسمبلی کا گروپ لیڈر  اور حسب سابق رکن اسمبلی سنیل پربھو کو چیف وہپ منتخب کیاگیا  ۔ چونکہ مہاوکاس اگھاڑی میں سب سے زیادہ سیٹیں شیو سینا ( یو بی ٹی )  ہی کے پاس   ہیں اس لئے اس کے لیڈروں نے اپوزیشن لیڈر کا  دعویٰ پیش کرنے کا ارادہ بھی ظاہرکیا  ہے۔ 
ذرائع کے مطابق پارٹی کے اراکین پارلیمان اور نو منتخب اراکین اسمبلی سے یہ تحریری حلف نامہ بھی لیا  ہے کہ پارٹی کے سربراہ جو بھی فیصلہ کریں گے ،وہ انہیں منظور ہو گا۔
یاد رہے کہ اس مرتبہ اسمبلی انتخابات میں بی جےپی اور مہایوتی کو حیران انگیز کامیابی ملی جبکہ مہاوکاس اگھاڑی کو صرف ۴۸؍سیٹیں حاصل ہوئی ہیں۔ ان میں ادھو شیوسینا کے سب سے زیادہ ۲۰؍ ایم ایل اے ہیں۔ کانگریس کے ۱۶؍ اور این سی پی (شرد پوار) کے ۱۰؍ اراکین ہیں۔ البتہ ایم وی  اے میں شامل سماج وادی پارٹی کے ۲؍ اراکین کو ملا کر تعداد ۴۸؍ ہو جاتی ہے۔
 ادھو ٹھاکرے نے پیر کوماتوشری پر تمام نو مقرر کردہ ایم ایل ایز اور پارٹی لیڈروں کی میٹنگ بلائی جس میں انہوں نے پارٹی کی آئندہ حکمت عملی پر رہنمائی کی۔
میٹنگ کے بعد قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر امباداس دانوے نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کے نتائج پر سب کو شک ہے۔ تاہم  پارٹی کی میٹنگ میں  نو منتخب اراکین اسمبلی کے علاوہ اراکین پارلیمان بھی موجود تھے جس میں تینوں عہدوں پر آدتیہ ٹھاکرے، بھاسکر جادھو اور سنیل پربھو کی تقرری عمل میں آئی ۔  انہوںنے مزیدکہا کہ’’پارٹی سربراہ ادھو ٹھاکرے کی قیادت میں اراکین اسمبلی    بھلے ہی ان کی تعداد کم ہوکر ۲۰؍ رہ گئی ہے لیکن سبھی نے مہاراشٹر کی بہتری کیلئے پوری طاقت سے لڑنے کا عزم کیا ہے۔‘‘
 جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ ایکناتھ شندے یہ دعویٰ کر رہےہیںکہ ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا کے متعدد اراکین ان سے رابطہ میں ہیں، اس پر آپ کیا کہیں گے؟تو امباداس دانوے نے کہا کہ ’’ وہ سراسر جھوٹ بول رہےہیں۔ اس میں کوئی سچائی نہیں۔‘‘ انہوں نے وضاحت کی کہ ہم مہاوکاس اگھاڑی کی دیگر پارٹیوںکے ساتھ میٹنگ کریں گے اور اپوزیشن پارٹی کے لیڈر کا دعویٰ  پیش کرنے کے بارے میں گفتگو کریں گے۔‘‘
  واضح رہے کہ اصول کےمطابق اپوزیشن لیڈر کیلئے کل اسمبلی سیٹوں کا ۱۰؍ فیصد یا ۲۹؍ ایم ایل اے والی پارٹی ہی دعویٰ پیش کر سکتی ہے۔ اس اعتبار سے اس کاامکان کم ہی ہے کہ اس  ٹرم میں مہا یوتی حکومت کے سامنے کوئی اپوزیشن ہوگا۔
 اس ضمن میں مسلسل ساتویں مرتبہ رکن اسمبلی منتخب ہونے والے  بھاسکر جادھو نے کہاکہ ’’ `ہمیں پارٹی سربراہ کے حکم کو عاجزی کے ساتھ قبول کرنا ہوگا۔بصورت دیگرمیری رائے تھی کہ آدتیہ ٹھاکرے کو ودھان سبھا گروپ کا لیڈر منتخب کیا جانا چاہئے۔‘‘  انہوں نے کہاکہ ’’ الیکشن کا نتیجہ غیرمتوقع ہے لیکن ہمیں ان لوگوں کے خلاف لڑنا ہے جنہوں نے مہاراشٹر کو دھوکہ دیا ۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK