شیوسینا(ادھو) سربراہ کے ’سورت میں چھترپتی شیواجی کا مندر بنانے ‘ والے بیان پر بی جے پی میں تلملاہٹ، وزیر داخلہ کا غیرذمہ دارانہ بیان، کہا ’ممبرا میں مجسمہ بنانا ہو تو ہم بھی ادھو ٹھاکرے کا ساتھ دیں گے‘‘
EPAPER
Updated: November 07, 2024, 6:58 PM IST | Kolhapur
شیوسینا(ادھو) سربراہ کے ’سورت میں چھترپتی شیواجی کا مندر بنانے ‘ والے بیان پر بی جے پی میں تلملاہٹ، وزیر داخلہ کا غیرذمہ دارانہ بیان، کہا ’ممبرا میں مجسمہ بنانا ہو تو ہم بھی ادھو ٹھاکرے کا ساتھ دیں گے‘‘
دھو ٹھاکرے نے منگل کے روز کولہاپور میں ایک جلسہ ٔ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت آئے گی تو وہ گجرات کے شہر سورت میں چھترپتی شیواجی کا مجسمہ تعمیر کریں گے۔ ادھو ٹھاکرے کے اس بیان سے بی جے پی تلملا اٹھی ہے ۔ نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے اسی کولہاپور میں منگل کی رات کو ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ادھو ٹھاکرے ممبرا میں جا کر چھترپتی شیواجی کا مندر تعمیر کریں۔
یاد رہے کہ ادھو ٹھاکرے نے منگل کے روز کولہا پور کے رادھا نگری علاقے میں تقریر کرتے ہوئے کہا تھا کہ سورت کے بیوپاریوں نے انگریزوں کی مدد کی تھی اسی لئے چھترپتی شیواجی نے سورت پر چھاپہ مارا تھا اور وہاں کی منڈی کو لوٹا تھا۔ اس وقت نریندر مودی اور امیت شاہ مہاراشٹر کو لوٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسی تقریر میں ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ ہم کولہاپور میں چھترپتی شیواجی کا مجسمہ تعمیر کریں گے۔ بلکہ ہر ضلع میں ایک مندر تعمیر کریں گے۔ حتیٰ کہ سورت میں بھی چھترپتی شیواجی کا مندر تعمیر کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ مہاراشٹر کی تاریخ میں کولہاپور کو تاریخی حیثیت حاصل ہے ۔ یہاں آج بھی چھترپتی شیواجی کے گھرانے سے تعلق رکھنے والے افراد رہائش پذیر ہیں۔ اسی مناسبت سے دیوالی کے بعد مہا وکاس اگھاڑی اور مہایوتی نے ایک ہی دن یہاں سے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کیا۔ دن میں ادھو ٹھاکرے کی ریلی ہوئی تو رات میں دیویندر فرنویس کا جلسہ منعقد کیا گیا۔
فرنویس نے ادھو ٹھاکرے کے بیان کے جواب میں کہا ’’کولہاپور سے شروعات کی جائے تو جیت یقینی طور پر ملتی ہے۔ دوپہر میں یہاں ادھو ٹھاکرے آئے تھے انہوں نے کہا کہ چھترپتی شیواجی کا انگریزوں پر غصہ تھا اسلئے انہوں نے سورت کو لوٹا تھا۔ آپ کو اب اورنگ زیب کا نام لیتے ہوئے شرم آتی ہے۔ آپ نے بالا صاحب ٹھاکرے کے نام کے آگے سے ’ہندو ہردئے سمراٹ‘ بھی ہٹا دیا ہے۔ ‘‘ فرنویس نے کہا کہ ’’ ۲۲؍ سال پہلے مودی جی نے سورت میں چھترپتی شیواجی کا مجسمہ نصب کر دیا ہے۔ یہ مہا وکاس اگھاڑی کے لیڈران ہمیشہ جھوٹ بولتے ہیں۔ جو وعدہ کرتے ہیں وہ کبھی پورا نہیں کرتے۔ ‘‘
فرنویس نے کہا ’’ ادھو ٹھاکرے نے اعلان کیا ہے کہ وہ تمام اضلاع میں چھترپتی شیواجی کا مند تعمیر کریں گے ۔ ایسا ہے تو میں ان سےکہتا ہوں کہ چلئے ممبرا میں چھترپتی شیواجی کا مندر تعمیر کرتے ہیں۔ ہم دونوں وہاں جائیں گے۔ ہمارا آپ کو پورا ساتھ رہے گا۔‘‘ یاد رہے کہ ادھو ٹھاکرے نے چھترپتی شیواجی کا مندر تعمیر کرنے کے معاملے میں کولہاپور اور سورت کا نام اس لئے لیا تھا کہ ان دونوں شہروں کا چھترپتی شیواجی کی تاریخ میں ایک مقام ہے۔ لیکن فرنویس نے ممبرا کا نام صرف اسلئے لیا ہے کہ وہ مسلم اکثریتی علاقہ ہے۔ ان کے ا س بیان پر تنقیدیں ہو رہی ہیں کہ دیویندر فرنویس جس ریاست کے وزیر داخلہ ہیں اسی ریاست کے ایک شہر کو یوں پیش کر رہے ہیں جیسے وہ ریاست کا حصہ نہ ہو بلکہ ایک الگ بستی ہو جہاں جانا ہر کسی کے بس کی بات نہ ہو۔ حالانکہ فرنویس کا یہ بیان خجالت میں دیا گیا معلوم ہوتا ہے۔
دیویندر فرنویس کبھی ممبرا گئے ہیں؟: سنجے رائوت
ممبئی:( ایجنسی) منگل کے روز ادھو ٹھاکرے نے ایک جلسے میں اعلان کیا تھا کہ مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت آئی تو وہ ہر ضلع میں چھترپتی شیواجی کا مندر بنائیں گے۔ اس کے جواب میں منگل ہی کی رات دیویندر فرنویس نے ایک جلسے میں کہا کہ اگر ادھو ٹھاکرے کو چھترپتی شیواجی کا مجسمہ بنانا ہے تو وہ ممبرا میں جا کر بنائیں۔ ان کے اس بیان پر بدھ کو شیوسینا (ادھو) کے ترجمان سنجے رائوت نے ایک پریس کانفرنس کے دوران سوال کیا کہ کیا دیویندر فرنویس کبھی ممبرا گئےہیں؟ جہاں سے ممبرا شروع ہوتا ہے وہیں پر چھترپتی شیواجی کا مجسمہ نصب ہے اور وہ کسی مندر ہی کی طرح ہے۔ انہوں نے کہا ’’ اس ملک کے مسلمانوں کو بدنام کرنے کیلئے آپ چھترپتی شیواجی کے نام کا غلط استعمال کر رہے ہیں جبکہ آپ کے باپ دادا مغلوں کی نوکری کیا کرتے تھے۔ وہ مہاراشٹر سے غداری کر رہے تھے۔ آپ پہلے اپنی تاریخ دیکھ لیں۔‘‘ یاد رہے کہ ’فرنویس‘ یہ لقب ان لوگوںکا تھا جو مغل دربار میں کلرک کے عہدے پر فائز تھے۔ اسی لحاظ سے سنجے رائوت نے وزیر داخلہ کو ان کی تاریخ یاد دلائی ہے۔ رائوت نے الزام لگایا کہ دیویندر فرنویس نے ادھو ٹھاکرے کے ( مندر بنانے کے) پروجیکٹ کا مذاق اڑایا ہے۔ اس طرح انہوں نے ایک بار پھر چھترپتی شیواجی کی توہین کی ہے جو وہ آئے دن کرتے رہتے ہیں۔