• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

برطانیہ: مسجد کے باہر فساد، ہجوم نے پولیس کی گاڑی میں آگ لگا دی

Updated: July 31, 2024, 3:19 PM IST | London

برطانیہ کے ساؤتھ پورٹ میں چاقوزنی کی واردات کے بعد ہجوم نےایک مسجد کے باہر فساد کیا۔ ہجوم میں شامل سیکڑوں افراد نے مسجد پر پتھراؤکیا اور پولیس کی گاڑی میں آگ لگا دی۔ اس واردات میں حراست میں لئے گئے ۱۷؍ سالہ نوجوان کے حوالے سے خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ مسلمان ہے۔

A crowd can be seen outside the mosque. Photo: X
مسجد کے باہر ہجوم کو دیکھا جا سکتا ہے۔ تصویر: ایکس

برطانیہ کے ساؤتھ پورٹ میں چاقو زنی کے حملے میں ۳؍ بچوں کی موت کے بعد غلط معلومات کی تشہیر کے دوران ہجوم نے مسجد کے باہر فساد کیا۔ ہجوم میں شامل سیکڑوں افراد نے پتھراؤ کیااور اسلاموفوبیا کے نعرے بھی لگائے۔ ہجوم نے پولیس کی گاڑی میں آگ لگادی۔ ہجوم نے پولیس پر اینٹیں اور کورا کرکٹ بھی پھینکا۔ ہنگامہ آرائی کی وجہ سے ساؤتھ پورٹ اسلامک سوسائٹی مسجد کو نقصان پہنچا ہے۔ 

اس حوالے سے شمال مغربی ایمبولینس سروس نے کہا ہے کہ چاقو کے حملے میں ہلاک ہونے والے بچوں کی یاد میں ساؤتھ پورٹ میں ہونےو الی تعزیاتی تقریب میں بدامنی کے بعد  ۳۹؍ پولیس افسران زخمی ہوئے ہیں۔ خیال رہے کہ ساؤتھ پورٹ میں ڈانس کے ایک پروگرام میں چاقو بردار شخص کے حملے کے نتیجے میں ۳؍ بچے ہلاک ہوئے تھے۔ 

مہلوک بچوں میں ایلس ڈیسلوا اگویئر(۹؍)، بیبی کنگ(۶؍) اور ایلسی ڈاٹ اسٹین کامبی(۷؍)شامل ہیں۔ ۸؍ بچوں کوزخم آئے ہیں جبکہ ۵؍ بچے نازک حالات میں ہیں جن میں ۲؍ نوجوان بھی شامل ہیں۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق کارڈف میں روانڈاجوڑے کے گھر پیدا ہوا تھا جبکہ ۲۰۱۳ء میں وہ ساؤتھ پورٹ علاقے منتقل ہو گئے تھے۔ مشکوک ملزم کی عمر ۱۸؍ سال نہیں ہے اس لئے قانونی طور پر اس کی شناخت نہیں کی جا سکتی۔ خیال رہے کہ اس حملے کے بعد ملزم کے تعلق سے خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ مسلمان ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK