یو این ویمن کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ غزہ میں تقریباً ۱۵؍ ہزار حاملہ خواتین بھکمری کے دہانے پر ہیں۔ فلسطینی خطے میں ایک لاکھ ۷۷؍ ہزار خواتین طبی مسائل کا سامنا کر رہی ہیں۔
EPAPER
Updated: October 01, 2024, 12:37 PM IST | New Delhi
یو این ویمن کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ غزہ میں تقریباً ۱۵؍ ہزار حاملہ خواتین بھکمری کے دہانے پر ہیں۔ فلسطینی خطے میں ایک لاکھ ۷۷؍ ہزار خواتین طبی مسائل کا سامنا کر رہی ہیں۔
یو این ویمن نے غزہ میں صحت کے تعلق سے اپنی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ’’غزہ میں تقریباً ۱۵؍ ہزار حاملہ خواتین’’بھکمری کے دہانے پر ہیں۔‘‘ ایجنسی نے ’’وار آن ویمنس ہیلتھ ان غزہ‘‘ نام سے جاری کی گئی اپنی نئی رپورٹ میں غزہ میں صحت کے بحران اور خواتین اور لڑکیوں پر اس کے اثرات کا تجزیہ پیش کیا ہے۔ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ غزہ میں خواتین کو کئی طبی مسائل درپیش ہیں جن میں معمر خواتین میں غیر متعدی امراض، کینسر، حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کیلئے صحت اور نیوٹریشن شامل ہیں۔ اسپتالوں کے غیر فعال ہونے کے سبب خواتین طبی خدمات اور ضروری ادویات کی کمی کا سامنا کررہی ہیں۔ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ غزہ میں ۱۱؍ماہ سے زائد عرصے پر مبنی جنگ کے نتیجے میں ہیلتھ کیئر سسٹم مکمل طریقے سے تباہ ہوچکا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ’’تقریباً ۸۴؍ فیصد طبی فیسیلیٹی کو یا تو نقصان پہنچا ہے یا وہ تباہ ہو گئی ہے اور جن مقامات پر طبی خدمات فعال ہیں وہاں ادویات، ایمبولینس، زندگی بچانے کیلئے استعمال ہونے والی بنیادی اشیاء اور پانی کی شدید کمی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: گجرات: ۹؍ درگاہوں اور مساجد کی مسماری مسلمانوں کے ساتھ ناانصافی: اقلیتی کمیٹیا
رپورٹ میں یہ کہا گیا ہے کہ غزہ میں خواتین کے لئے حالات شدید مشکل ہے۔ فلسطینی خطے میں ایک لاکھ ۷۷؍ہزار خواتین زندگی کو مشکل میں ڈالنے والے طبی مسائل کا سامنا کر رہی ہیں۔ اس تعداد میں ایک لاکھ ۶۲؍ ہزارخواتین ذیابطیس، کینسر، بلڈپریشر، کارڈیووسکیولار (ورم قلب) جیسے غیر متعدی مرض کا سامنا کر رہی ہیں یا اس ان میں مبتلا ہوسکتی ہیں۔ ۱۵؍ہزار حاملہ خواتین قحط کے دہانے پر ہیں۔ خیال رہے کہ فلسطینی خطے میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ۴۱؍ ہزار فلسطینی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں جبکہ ۹۶؍ ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔