• Fri, 27 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اقوام متحدہ: اسرائیلی رکاوٹوں کے سبب غزہ کی تمام بیکریاں بند

Updated: November 30, 2024, 9:15 PM IST | Inquilab News Network | Gaza

اسرائیل کے ذریعے ذلالت کی ساری حدیں پار کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ساتھ ہی سفاکی اور بے رحمی کی روزانہ نئی تاریخ رقم ہو رہی ہے۔غزہ میں اس سلسلے کی نئی کڑی کے طور پر غذا کے نام پر بریڈ حاصل کرنے کا واحد راستہ بھی مسدود ہو گیا ہے۔ اسرائیلی پابندیوں کے سبب تمام بیکریاں بند ہو گئی ہیں۔

Photo: X
تصویر: ایکس

اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام نے ایک بیان میںکہا کہ اسرائیل کی جانب سے سپلائی میں رکاوٹ کے سبب تمام بیکریاں بند کی جا رہی ہیں۔ایکس پر ایک پوسٹ میں ورلڈ فوڈ پروگرام نے کہا کہ ’’روٹی بہت سے خاندانوںکیلئے ایک لائف لائن ہے - یہ وہ واحد خوراک ہے جس تک وہ رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ اب، وہ بھی پہنچ سے باہر نکل رہی ہے۔سپلائی کی شدید قلت کی وجہ سے وسطی غزہ میں تمام بیکریاں بند ہو گئی ہیں۔۲۱؍ نومبر کو، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان، اسٹیفن دوجارک نے کہا تھاکہ غزہ میں انسانی ہمدردی کے شراکت داروں کے تعاون سے ۱۹؍ میں صرف سات بیکریاں اسرائیل کے حملوں اور رکاوٹوں کے باوجود کام کر رہی ہیں۔انہوں نے وضاحت کی کہ زیادہ تر بیکریاں چلانے سے قاصر ہیں جس کی وجہ اسرائیل کی ناکہ بندی ہے، جو ضروری سامان کی ترسیل کو روک رہی ہے۔
بدھ کو، اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین نے خبر دار کیا کہ غزہ میں بھوک  کی صورتحال انتہائی نازک سطح پر ہے، لوگ ہفتوں پرانے کوڑے سے کھانے کی چیزیںاکٹھا کرنے پر مجبور ہیں۔اقوام متحدہ اور کئی بین الاقوامی اداروں کے مطابق، اسرائیلجان بوجھ کر اور منظم طریقے  سے انسانی امداد کے داخلے کو روک کر غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو غذائی قلت کا شکار بنا رہا ہے۔امداد کے داخلے پر اسرائیلی پابندیوں کی وجہ سے، پوری غزہ کی پٹی میں قحط پھیل گیا ہے، بے گھر لوگ اپنے کھانے کو کم کر رہے ہیں اور اکثر خراب آٹے پر انحصار کرتے ہیں جو عام طور پر جانوروں کے کھانے کیلئے استعمال ہوتا ہے۔بین الاقوامی برادری اسرائیل پر زور دے رہی ہے کہ وہ غزہ میں انسانی امداد کے داخلے میں سہولت فراہم کرے تاکہ وسیع پیمانے پر قحط کو روکا جا سکے، جہاں تقریباً ۲۰؍لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔لیکن اسرائیل نے تمام مطالبات ٹھکرا دئے ہیں۔یو این آر ڈبلیو اے کے میڈیا افسر ایناس حمدان کے ایک بیان کے مطابق، روزانہمحض۳۰؍امدادی ٹرک ہی غزہ کی پٹی میں داخل ہونے میں کامیاب ہو رہے ہیں، جو ناکافی اور فلسطینیوں کی شدید ضروریات کے مقابلے میں سمندر میں ایک قطرہ کے مماثل ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK