اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے سفیر نے غزہ تشدد کیلئے ویٹو پاور کا غلط استعمال اور بین الاقوامی قوانین کےمنتخب اطلاق کو ذمہ دار ٹہرایا۔ساتھ ہی جنگ بندی اور فلسطین کی حمایت کا اعادہ کیا۔
EPAPER
Updated: December 14, 2024, 7:59 PM IST | Inquilab News Network | Hague
اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے سفیر نے غزہ تشدد کیلئے ویٹو پاور کا غلط استعمال اور بین الاقوامی قوانین کےمنتخب اطلاق کو ذمہ دار ٹہرایا۔ساتھ ہی جنگ بندی اور فلسطین کی حمایت کا اعادہ کیا۔
اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل نمائندے سفیر عبدالعزیز ال واصل نے فلسطین پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ۱۰؍ویں ہنگامی خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے غزہ میں جنگ بندیکیلئے مملکت کا مطالبہ دہرایا۔ اس اجلاس میں اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین کی حمایت اور دوسری غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ۔سعودی سفیر نے ویٹو پاور کے غلط استعمال اور بین الاقوامی قانون کے منتخب اطلاق پر تنقید کی، ان طریقوں کو غزہ میں تشدد میں اضافے، نسل کشی کے تسلسل اور اسرائیلی مظالم کی شدت کا ذمہ دار قرار دیا ۔اسی کے ساتھ لبنان میں جنگ بندی کا بھی خیر مقدم کیا، ساتھ ہی معاہدے کی خلاف ورزی کرنے پر اسرائیل کو تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوں نے دو ریاستی حل، عرب امن اقدام اور بین الاقوامی قانونی قراردادوں پر مبنی امن کی وکالت کرتے ہوئے فلسطینی عوام کیلئے سعودی عرب کی حمایت پر روشنی ڈالی۔
سعودی سفیر نے مسئلہ فلسطین کے حل سے متعلق اعلیٰ سطحی بین الاقوامی کانفرنس میں فعال شرکت پر زور دیا، جس کی سعودی عرب اور فرانس جون میں نیویارک میں مشترکہ صدارت کریں گے۔شام پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ خلاف ورزیاں شام کے استحکام اور خودمختاری کے منافی ہیں۔اسرائیل کے ذریعے بین الاقوامی قوانین کو نظر انداز کرنے پر بھی تنقید کی۔ اجلاس کے دوران سعودی وفد نے دونوں قراردادوں کے حق میں ووٹ دیا۔ اجلاس میں یہ دونوں قرار دادیں منظور ہو گئیں۔ اقوام متحدہ کی ریلیف تنظیم کی قرار دا کے حق میں ۱۵۹؍ ووٹ، مخالف میں ۱۹؍ اور ۱۱؍ غیر حاضر رہے۔ جبکہ غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی قرارداد کے حق میں ۱۵۸؍، مخالفت میں ۹؍ اور ۱۳؍ غیر حاضر رہے۔