ممبئی ڈویژن۲۵۲؍ بچوں کے لحاظ سے سر فہرست رہا،۸۵۸؍ بچوں میں۲۶۷؍ بچیاں شامل تھیں ،بچوں کیلئے کام کرنے والی تنظیموں کا بھی تعاون شامل رہا۔
EPAPER
Updated: December 25, 2023, 11:38 PM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
ممبئی ڈویژن۲۵۲؍ بچوں کے لحاظ سے سر فہرست رہا،۸۵۸؍ بچوں میں۲۶۷؍ بچیاں شامل تھیں ،بچوں کیلئے کام کرنے والی تنظیموں کا بھی تعاون شامل رہا۔
پریشن ننھے فرشتے کے تحت ریلوے پروٹیکشن فورس نے۸۵۸؍ بچوں کو ان کے والدین سے ملوایاجن میں۲۶۷؍ بچیاں شامل تھیں۔ بچوں کو ان کے والدین کے ملوانے میں ممبئی ڈویژن۲۵۲؍ بچوں کے لحاظ سے سر فہرست رہا۔ پکڑے گئے بچوں میں سے۵۹۱؍ لڑکے تھے۔ یہ تعداد سینٹرل میں اپریل سے نومبر کے درمیان درج کی گئی ہے۔یہ وہ بچے ہیں جو ریلوے علاقے میں ، ٹرین میں اور پلیٹ فارم پر تنہا مشتبہ حالت میں پائے گئےجن میں سماجی تنظیموں ، خاص طور پر بچوں کیلئے کام کرنے والی تنظیموں کا تعاون شامل رہا۔ پکڑے گئے بچے اپنے گھر سے الگ الگ وجوہات کی بناء پر بھاگے تھے۔ کوئی بچہ والدین سے ناراض ہونے کے سبب تو کوئی شہروں کی چمک دمک سے متاثر ہوکر تو کوئی ضد پوری نہ ہونے پر تو کوئی کسی ساتھی کے بہکاوے میں آنے پر تو کوئی کسی اور وجہ سے گھر سے بھاگا تھا ۔ یہ سب کچھ بچوں نے پوچھ تاچھ کے دوران بتایا۔اس تعلق سے ریلوے میں ہمیشہ یہ اعلان کیا جاتا ہے کہ اگر کوئی بچہ تنہا ملے ، ڈرا اور سہما ہوا ہو تو اسے ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) یا گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی) کے پاس پہنچائیں تاکہ وہ غلط ہاتھوں میں نہ لگیںاور ان کے والدین تک بحفاظت پہنچایا جاسکے۔ اس کام میں آر پی ایف بھساول نے ۲۳۸؍بچے، پونے ڈویژن نے۲۰۶؍ بچے، ناگپور ڈویژن نے۱۱۱؍ بچے اور شولاپور ڈویژن نے۵۱؍ بچوں کو پکڑ کر ان کے والدین سے ملوایا۔
سینٹرل ریلوے کے چیف پی آر او ڈاکٹر شیوراج مانس پورے نے نمائندہ انقلاب کو بتایا کہ بچوں کی حفاظت اور انہیں سماج دشمن عناصر سے بچانا ہم سب کی سماجی ذمہ داری ہے ۔ اس میں کوتاہی سے بچوں کو نقصان پہنچنے یا ان گروہوں کے چنگل میں پھنسنے کا اندیشہ رہتا ہے جو بچوں کو غلط ارادے سے پکڑتے ہیں اور ان کی زندگیوں سے کھلواڑ کرتے ہیں اس لئے یہ ضروری ہے کہ ہم بیدار رہیں اور ایک ذمہ دار شہری کا رول ادا کرتے ہوئے بچوں کو بچانے کی فکر کریں اور اپنا تعاون پیش کریں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریلوے مسلسل اس تعلق سے یادہانی اور آر پی ایف کے جوانوں کے ذریعے اپنی ذمہ داری ادا کرتی ہے اور اس کا مثبت نتیجہ بر آمد ہوتا ہے۔یہ تفصیل اس کامیابی کی ایک جھلک ہے۔