Updated: May 07, 2024, 1:49 PM IST
| Washington
اقوام متحدہ ( یو این) کی جنرل اسمبلی جمعہ کو اس قرار داد کے مسودے پر ووٹ دے سکتی ہے جو فلسطین کو اقوام متحدہ کا مکمل رکن بننے کے اہل کے طو ر پر تسلیم کرے گی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کاؤنسل کو اس معاملے میں دوبارہ احسن طریقے سے غور کرنے کی سفارش کرے گی۔ خیال رہے کہ گزشتہ ماہ امریکہ نے سلامتی کاؤنسل میں فلسطین کی مکمل رکنیت کیلئے پیش کردہ قرار داد کو ویٹو کیا تھا۔
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی ۔ تصویر: ایکس
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی جمعہ کو اس قرارداد کے مسودے پر ووٹ دے سکتی ہے جو فلسطین کو اقوام متحدہ کا مکمل رکن بننے کے اہل کے طور پر تسلیم کرے گی اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو اس معاملے پر احسن طریقے سے دوبارہ غور کرنے کی سفارش کرے گی۔یہ ایک عالمی سروے کےطور پر ہوگا کہ فلسطینیوں کو اپنے مطالبے کیلئے کتنا تعاون حاصل ہوتا ہے ۔ خیال رہے کہ گزشتہ ماہ یو این سیکوریٹی کاؤنسل میں امریکہ نے اس قرارداد کو ویٹو کیا تھا۔
تاہم،متعدد ممبران ممالک فلسطین کے یو این کی مکمل رکنیت حاصل کرنے کے مطالبے کی حمایت کر چکے ہیں۔ خیال رہے کہ اس قرار داد کو کامیاب ہونے کیلئے سیکوریٹی کاؤنسل کے ۱۵؍ ممبران اور جنرل اسمبلی کی منظوری ملنا ضروری ہے۔
قرارداد میں اب بھی تبدیلی کی جا سکتی ہے کیونکہ متعددسفارتکاروں نے قرارداد کے متن پر اظہار تشویش کیا ہےجس کے مطابق فلسطینیوں کو مزید مراعات اور حقوق حاصل ہوں گے۔
یو این میں اسرائیلی امبیسیڈر گیلا ایرڈن کو قرار داد سے اختلاف
اس ضمن میں یو این میں اسرائیل کے امبیسیڈر گیلاڈ ایرڈن نے پیر کو جنرل اسمبلی کی قرار داد پر ملامت کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ اس قرار داد کے مطابق فلسطینیوں کو ریاست کی اصل حیثیت اور حقوق حاصل ہوں گے جو اقوام متحدہ بنیادی چارٹر کے خلاف ہے۔انہوں نے مزید کہا تھا کہ اگر اس قرار داد کو منظوری مل گئی تو میں توقع رکھتاہوں کہ امریکہ اپنے قوانین کے مطابق اقوام متحدہ اور اس سے متصل ایجنسیوں کو فنڈ کی فراہمی روک دے گا۔