مولانا ارشد مدنی نے واضح کیا کہ مسلمان اس کیلئے یکطرفہ سڑکوں پر نہیں اتریں گے ، مذہبی معاملات میں سمجھوتہ نہ کرنے کا عزم بھی دہرایا
EPAPER
Updated: June 19, 2023, 10:33 AM IST | New Delhi
مولانا ارشد مدنی نے واضح کیا کہ مسلمان اس کیلئے یکطرفہ سڑکوں پر نہیں اتریں گے ، مذہبی معاملات میں سمجھوتہ نہ کرنے کا عزم بھی دہرایا
جمعیۃ علماء ہند کے صدرمولانا ارشد مدنی نے کہاہے کہ یکساںسول کوڈکا مسئلہ صرف مسلمانوں کانہیں بلکہ تمام ہندوستانیوں کا مسئلہ ہے، اس لئے ہم اس مسئلہ کو یکطرفہ طور پر مسلمانوں کا مسئلہ بناکر سڑکوں پر نہیں آئیں گے۔ انہوں نے تمام مسلم دانشوروں اور قائدین سے اپیل کی کہ وہ اس سلسلہ میں ہندوستانی شہریوں کے تمام طبقات اوران کے نمائندوں سے رابطہ کرکے ایک متفقہ اور متحدہ لائحۂ عمل تیار کریں۔
انقلاب کے ساتھ خصوصی گفتگو میں انہوں نے واضح کیاکہ ہم کسی بھی مسئلہ پرہنگامہ آرائی کے حق میں نہیں ہیں۔ تاہم یہ عزم بھی دہرایا کہ جمعیۃ علماء ہند کسی بھی صورت میں اپنے مذہبی معاملات وعبادات کے طور طریقوں سے سمجھوتہ بھی نہیں کریگی۔ انہوں نے کہاکہ ہم قانون کے دائرے میںرہ کراپنے مذہبی حقوق کے تحفظ کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کریں گے۔ مولانانے کہاکہ ہم اس سے باخبر ہیں کہ لاءکمیشن کی کوئی آئینی حیثیت نہیں ہے اس کے باوجود اس کے ذریعہ یکساں سول کوڈ کی بحث کو از سرنواٹھانے کو ہم سازش کا حصہ سمجھتے ہیں۔
جمعیۃ کی مجلس منتظمہ اپنے اجلاس میںاس سلسلہ میں متعدد تجاویزپاس کرچکی ہے جن میں کہا گیا ہے کہ وہ یکساں سول کوڈ کی مخالف ہے کیونکہ یہ آئین میں شہریوں کو دفعہ۲۵؍ اور ۲۶؍ میں دی گئی مذہبی آزادی اور بنیادی حقوق کے سراسر منافی ہے۔ ہندوستان کادستور تمام مذاہب کایکساں احترام کرتا ہےاور ملک کے ہر شہری کو مذہبی آزادی دیتاہے۔ ہند وستان جیسے تکثیری معاشرہ میں جہاں صدیوں سے مختلف مذاہب کے ماننے والے اپنے اپنے مذہب کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے امن اور یکجہتی کے ساتھ رہتے آئے ہیں وہاں یکساں سول کوڈ نافذ کرنے کی بات انتہائی حیرت انگیز ہے۔ حالانکہ خود آر ایس ایس کے دوسرے سرسنگھ چالک گرو گول والکر نے کہا تھاکہ ’’یونیفارم سول کوڈ بھارت کے لئے غیر فطری اور اس کے تنوعات کے منافی ہے۔