Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

’’مسلم نوجوانوں کیخلاف یک طرفہ کارروائی کی جارہی ہے‘‘

Updated: March 26, 2025, 1:11 PM IST | Ali Imran | Nagpur

ناگپور فساد کے متعلق حسین دلوائی کا بیان، کانگریس لیڈر اور’ ستیہ شودھن سمیتی‘ کے رکن نے منگل کوشہر کے فساد زدہ علاقوں کا دورہ کیا۔

Congress leader Hussain Dalwai (on phone) can be seen with his colleagues in an area of ​​Nagpur. Photo: INN
کانگریس لیڈر حسین دلوائی(فون پر) اپنے ساتھیوں کے ساتھ ناگپور کے ایک علاقے میں دیکھے جاسکتے ہیں۔ تصویر: آئی این این

کانگریس لیڈر اور کانگریس ستیہ شودھن سمیتی کے رکن حسین دلوائی نے منگل کوشہر کے فساد زدہ علاقوں کادورہ کیا۔  اس سے قبل انہوں نے دوپہر میں پولیس کمشنر رویندر سنگل سے ملاقات  بھی کی۔خیال رہے کہ گزشتہ سنیچر کانگریس ستیہ شودھن سمیتی کے رکن مانیک راؤ ٹھاکرے اور رکن اسمبلی ساجد پٹھان ناگپور آئے تھے لیکن پولیس نے انہیں فساد زدہ علاقے کا دورہ کرنے کی اجازت نہیں دی تھی۔ اس کے بعد منگل کو حسین دلوائی ناگپور پہنچے۔ انہوں نے ’روی بھون‘ میں پارٹی کارکنان سے ملاقات بھی کی۔ متاثرہ علاقے کا دورہ کرنے کے بعد حسین دلوائی نے پریس کانفرنس کی۔ جس میں انہوں نےکہا کہ’’ پولیس کی کارروائی یکطرفہ ہے۔ یہ واقعہ افسوس ناک ہے اور پولیس کو سوجھ بوجھ اور صبر سے معاملے کو حل کرنا چاہیے تھا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ’’ وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کو احتجاج کی اجازت نہیں دینی چاہیے تھی، اس دوران قرآنی آیات لکھی چادر جلانے والوں کے خلاف فوری کارروائی ہوجاتی  تو ممکن تھا کہ فساد نہ پھیلتا۔ اب مسلم نوجوانوں کے خلاف یک طرفہ کارروائی کی جارہی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ سی سی ٹی وی کیمروں کو چیک کرنے کے بعد ہی ملزمین کو حراست میں لیا جائے۔ پولیس ۱۸؍سال سے کم عمر کے نوجوانوں کو گرفتار کر رہی ہے۔ ان کے مستقبل کا کیا ہوگا؟‘‘
 اس دوران پریس کانفرنس میں دلوائی سے وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کے اورنگ زیب کے بارے میں کئے گئے دعوؤں پر سوال کیا گیا۔جس پر حسین دلوائی نے وزیر اعلیٰ کو پہلے مغلوں کی تاریخ پڑھنے اور پھر کوئی دعویٰ کرنے کا مشورہ دیا۔ دلوائی نے کہا، ’’اورنگ زیب نے جس طرح سمبھاجی مہاراج کو قتل کیا وہ ظالمانہ تھا۔ تاہم اورنگ زیب نے سمبھاجی مہاراج کو اسی طرح مارا جس طرح اس نے اپنے بھائی دارا شکوہ کو مارا تھا۔‘‘ حسین دلوائی نے دعویٰ کیا کہ ’’پنڈتوں نےاورنگ زیب کو سمبھاجی مہاراج کے قتل کیلئے منوسمرتی کے مطابق قتل  کا طریقہ بتایا تھا۔ کیا فرنویس تاریخ کے اس پہلو کو قبول کریں گے؟ان حقائق سے انکار نہیں کیا جاسکتا‘‘

یہ بھی پڑھئے: آج رائلز اور نائٹ رائیڈرس کے درمیان گھمسان

’’ایف آئی آر میں نامزد مزید ملزمین کے گھروں پر بلڈوزر چلیں گے‘‘
دوسری جانب پولیس کمشنر رویندر سنگل نے فساد میں ملوث ۵۱؍ مشتبہ افراد کی فہرست میونسپل کارپوریشن کو دی ہے۔ ان میں سے کچھ کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔ آئندہ دنوں میں مزید مکانات کو منہدم کیے جانے کا اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ اگر پوری عمارت کی تعمیرات  غیر قانونی ہے تو ۲۴؍گھنٹے میں غیر مجاز تعمیرات ہٹانے کا نوٹس جاری کیا جاتا ہے۔ اور اگر عمارت کا کچھ حصہ قانونی دائرے میں تعمیر شدہ ہے اور کچھ حصہ غیر مجازی تعمیر کا ہے تو ۳۵؍ دن کا نوٹس جاری کرنا لازمی ہے۔ایسے میں عوامی حلقوں میں یہ سوال قائم کئے جارہے ہیں کہ شہر میں برسوں سے موجود غیر قانونی تعمیرات پر کوئی کارروائی کیوں نہیں ہوتی؟شہر میں سینکڑوں تجاوزات اور غیر مجاز تعمیرات ہیں۔ رام داس پیٹھ، سینٹرل بازار روڈ جیسے اہم مقامات پر دو منزلہ عمارتوں کی غیر مجاز تعمیر موجود ہے۔ بجاج نگر، کاچھی پورہ میں کرپی یونیورسٹی کے احاطے میں تجاوزات اور غیر مجاز تعمیرات موجود ہیں۔ میونسپل کارپوریشن کے ذریعے ان میں سے کسی کے خلاف بھی ۲۴؍گھنٹے کے اندر کارروائی کی کوئی مثال نہیں ملتی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK