• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مرکزی وزیر خزانہ پر کرناٹک کو نظر انداز کرنے کا الزام

Updated: July 30, 2024, 12:49 PM IST | Agency | Bengaluru

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نےمرکزی حکومت کی ناانصافی کے خلاف اجتماعی احتجاج کرنے پر زور دیا۔

Karnataka Chief Minister Siddaramaiah. Photo: INN
کرناٹک کے وزیر اعلی سدارمیا۔ تصویر : آئی این این

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارمیا نے پیر کو مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن پر سخت حملہ کرتے ہوئے ان پر جھوٹ بولنے کا الزام لگایا اور حالیہ مرکزی بجٹ میں کرناٹک سے ناانصافی کرنے کیلئے بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت پر تنقید کی۔ سدارمیا نے بجٹ سے پہلے کے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکامی پر سیتا رمن اور مرکزی حکومت پر براہ راست حملہ کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ بجٹ اپربھدرا پروجیکٹ، بنگلورو پیریفرل رنگ روڈ اور واٹر باڈی ڈیولپمنٹ جیسے بڑے پروجیکٹوں کیلئے فنڈز مختص کرنے میں ناکام رہا۔ یادرہے کہ۱۵؍ویں مالیاتی کمیشن نے کرناٹک کیلئے خصوصی گرانٹ میں ۵؍ہزار ۴۹۵؍ کروڑ روپے کی سفارش کی تھی جو اس بجٹ میں نہیں تھی۔ 
  کرناٹک کے وزیراعلیٰ نے آندھرا پردیش اور بہار جیسی ریاستوں کو گرانٹ دیئے جانے پر مایوسی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کرناٹک کو کچھ نہیں ملا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ مرکزی وزراء ایچ ڈی کمار سوامی اور سیتارمن کرناٹک کومناسب حصہ دلانے میں ناکام رہے ہیں۔ 
 انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کرناٹک کے رائچور میں میکیداتو پروجیکٹ یا ایمس جیسی نئی صنعتوں یا ترقیاتی پروجیکٹوں کے وعدے کو نظر انداز کیا گیا، اسے ذہن میں نہیں رکھاگیا۔ 
 انہوں نے ہندوستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں ۳۱؍ فیصد کمی کو بھی اجاگر کیا جس کیلئے انہوں نے سیتا رمن کی نگرانی میں بننے والی مرکزی حکومت کی پالیسیوں کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے سوال کیا کہ پورے ملک میں ٹیکس شراکت میں کرناٹک دوسرے نمبر پر ہے۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت ریاست کی اہم مالی ضروریات کو کیوں نظر انداز کر رہی ہے؟سدارمیا نے گزشتہ ہفتے وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں نیتی آیوگ کی میٹنگ کا بائیکاٹ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ تمل ناڈو اور تلنگانہ سمیت غیر بی جے پی حکمرانی والی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے بھی اسی طرح کی شکایات پر یا تو میٹنگ کا بائیکاٹ کیا یا واک آؤٹ کیا۔ 
 کرناٹک کی طرف سے ضرورت سے زیادہ قرض لینے کے الزامات کے جواب میں انہوں نے واضح کیا کہ ریاست کا قرض مالیاتی ذمہ داری ایکٹ کے ذریعہ مقرر کردہ حدود کے اندر تھا جو مرکزی حکومت کے۱۵؍ لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے قرض کے برعکس تھا۔  سدارمیا نے مرکزی حکومت کی ناانصافی کے خلاف اجتماعی احتجاج کرنے پر زور دیا اور کرناٹک کی سالمیت کا دفاع کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کانگریس کی قیادت والی حکومت میں بدعنوانی میں کافی کمی آئی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK