قومی شاہراہوں اور روڈ ٹرانسپورٹ کے مرکزی وزیر نے لوک سبھا میں کہا کہ کوششوں کے باوجودسڑک حادثات کم نہیں ہورہے ہیں۔
EPAPER
Updated: December 13, 2024, 4:38 PM IST | Agency | New Delhi
قومی شاہراہوں اور روڈ ٹرانسپورٹ کے مرکزی وزیر نے لوک سبھا میں کہا کہ کوششوں کے باوجودسڑک حادثات کم نہیں ہورہے ہیں۔
قومی شاہراہ اورروڈ ٹرانسپورٹ کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے جمعرات کو لوک سبھا میں سڑک حادثات میں اضافے کا اعتراف کیا ہے کہا کہ ان کی وزارت کی تمام تر کوششوں کے باوجود سڑک حادثات کم نہیں ہو رہے ہیں بلکہ ان میں اضافہ ہورہا ہے۔ وقفہ سوالات کے دوران ضمنی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے نتن گڈ کری نے یہ اعتراف کیا۔
انہوں نے کہا کہ جب تک سماج سے تعاون نہیں ملے گا، انسانی رویے میں تبدیلی نہیں آئے گی او ر قانون کا احترام نہیں کیاجائے گا تب تک سڑک حادثات پر قابو نہیںپایاجاسکےگا۔ گڈکری نے کہا کہ ملک میں سڑک حادثات کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور ہر سال تقریباً ایک لاکھ ۷۸؍ ہزار افراد سڑک حادثات میں لقمہ اجل بن جاتے ہیں جن میں سے۶۰؍ فیصد اموات ۱۸؍ سے۳۴؍ سال کے نوجوانوں کی ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سڑک حادثات کے حوالے سے ہندوستان کا ریکارڈ اتنا خراب ہے کہ انہیں عالمی کانفرنسوں میں منہ چھپانا پڑتا ہے۔ گڈکری نے اراکین پارلیمنٹ پر زور دیا کہ وہ سڑک حادثات کو روکنے کیلئے اپنی سطح پر کوششیں کریں اور محکمہ ٹرانسپورٹ کی مدد سے اسکولوں وغیرہ میں بیداری پروگرام منعقد کریں۔انہوں نے کہا کہ نیتی آیوگ نے اطلاع دی ہے کہ سڑک حادثات کے ۳۰؍ فیصد متاثرین کی موت ہنگامی طبی علاج نہ ملنے کی وجہ سے ہوتی ہے، اس لیے علاج کے لیے کیش لیس اسکیم کو پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر چلایا جا رہا ہے اور اس کے اچھے نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ مستقبل میں کیش لیس اسکیم کو پورے ملک میں نافذ کیا جائے گا۔مرکزی وزیر نے ہندوستان میں ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے کے نظام میں اصلاح کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دنیا میں آسانی سے ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کیلئے جس ملک کا نام سرفہرست ہے، وہ ہندوستان ہے ۔ ہم اسے مزید بہتر کر رہے ہیں۔لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ سڑک حادثات سے پورا ایوان پریشان ہے۔ اسے کم کرنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کی جانی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے معاشرے خصوصاً نوجوانوں کو بیدار کرنے کی ضرورت ہے اور عوامی نمائندوں کو بھی اس کے لئے پہل کرنی چاہیے۔