• Thu, 31 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

برطانیہ : بچیوں کے قتل کے بعد شروع ہوئے مظاہروں میں۲۵۰؍ افراد گرفتار

Updated: August 05, 2024, 1:57 PM IST | Agency | London

لیور پول، ہل، برسٹل، مانچسٹر، اسٹول آن ٹرینٹ، بلیک پول اور بیلفاسٹ میں دائیں بازو کے حامیوں کی ہنگامہ آرائی ،وزیر اعظم نے مظاہرین کو متنبہ کیا ۔

A strict police guard is seen outside a mosque in Britain. Photo: INN
برطانیہ میں ایک مسجدکے باہرپولیس کا سخت پہرہ نظرآرہاہے۔ تصویر : آئی این این

برطانیہ کے مختلف شہروں میں سنیچر کی رات ہنگامے میں ملوث تقریباً۲۵۰؍ افراد کو گرفتار کرلیاگیا۔ ہنگامہ آرائی میں ملوث ملزموں کو سزائیں دینے کیلئے حکومت نے عدالتیں ۲۴؍ گھنٹے کھلی رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لیور پول، ہل، برسٹل، مانچسٹر، اسٹول آن ٹرینٹ، بلیک پول اور بیلفاسٹ میں دائیں بازو کے حامیوں نے ہنگامہ آرائی کی۔ سنیچر کی شب دائیں بازو کے حامیوں کو جوابی مظاہروں کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ 
 دائیں بازو کے حامیوں نے ساؤتھ پورٹ میں گزشتہ دنوں چاقو کے حملوں میں تین بچیوں کے قتل کے بعد شروع کیا۔ بچوں کے قتل کے بعد پروپیگنڈہ کیا گیا کہ حملہ آور سمندر کے راستے آنے والا پناہ گزیں تھا۔ دوسری جانب برطانوی وزير اعظم سر کیئر اسٹارمر نے کہا کہ کسی بھی قسم کے تشدد کیلئے جواز پیش نہیں کیا جاسکتا، آزادی اظہار رائے اور تشدد دو الگ چیزیں ہیں، سڑکیں محفوظ رکھنے کیلئے ہر ممکن کارروائی کی جائے گی۔ 

یہ بھی پڑھئے:دھاراوی : تعزیتی جلسے میں بی جے پی لیڈران کی اشتعال انگیزی

 مساجد اور اسلامی مراکز پر حملوں کا خدشہ
  برطانیہ میں بچیوں کے قتل اور اس کے بعد شروع ہوئےمظاہروں کے نتیجے میں پیدا ہونے والے حالات کے درمیان مساجد اور اسلامی مراکز پر حملوں کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ مظاہرین نے گزشتہ دنوں ساؤتھ پورٹ میں واقع ایک مسجد پر پتھراؤ کیا تھا۔ پولیس نے ان فسادات کا الزام انتہائی دائیں بازو کی `انگلش ڈیفنس لیگ پر عائد کیا ہے۔ ساؤتھ پورٹ وہی شہر ہے جہاں ۱۷؍ سالہ ملزم `ایکسل آر نے تین بچیوں کو قتل کیا تھا۔ اس ملزم کی مکمل شناخت مخفی رکھی گئی ہے لیکن مظاہرین اسے مسلم پناہ گزیں بتا رہے ہیں۔ جمعہ کی شام بھی دائیں بازو کے مظاہرین نے اسلامو فوبک نعرے لگائے تھے اور شمال مشرقی شہر سنڈر لینڈ میں ایک مسجد کے باہر کھڑی پولیس پر بیئر کے کین اور اینٹیں پھینکی تھیں۔ 
  مسلم کونسل آف برطانیہ (ایم سی بی) کی خاتون سیکریٹری جنرل زارا محمد نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ مسلم کمیونٹی اس وقت گہری تشویش میں مبتلا ہے۔ برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے غنڈوں کے ایک گروہ پر نفرت کے بیج بونے اور قوم کے غم کو ’ہائی جیک‘ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے عہد کیا ہےجو بھی پرتشدد کارروائیاں کرے گا، اسے قانون کی پوری طاقت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ‘‘جمعرات کو مسلم کونسل آف برطانیہ نے تشدد کے مزید خطرے کے پیش نظر سیکوریٹی پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے مساجد کےذمہ داران کے ساتھ ایک میٹنگ بھی کی تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK