اوول آفس میں ہونیوالی توتو میں میں کا اثر، ٹرمپ انتظامیہ یوکرین کیلئے انٹیلی جنس شیئرنگ اور ٹریننگ ختم کرنے پر بھی غور کر رہی ہے۔
EPAPER
Updated: March 05, 2025, 1:16 PM IST | Washington/Kyiv
اوول آفس میں ہونیوالی توتو میں میں کا اثر، ٹرمپ انتظامیہ یوکرین کیلئے انٹیلی جنس شیئرنگ اور ٹریننگ ختم کرنے پر بھی غور کر رہی ہے۔
امریکہ نے یوکرین کو دی جانے والی تمام فوجی امداد کو عارضی طور پر روک دیا ہے اور یہ امداد اس وقت تک بحال نہیں کی جائے گی جب تک امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو یقین نہیں ہو جاتا کہ یوکرین امن بات چیت کیلئے’پرعزم‘ ہے۔ فاکس نیوز نے وہائٹ ہاؤس کے ایک سینئر اہلکار کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔ اس سے قبل، نیویارک ٹائمز اخبار نے پیر کو اطلاع دی تھی کہ ٹرمپ امریکی افسران سے ملاقات کریں گے اور یوکرین کے خلاف متعدد اقدامات پر غور کریں گے اور ممکنہ طور پر انہیں نافذ کریں گے، جن میں ملک کو فوجی امداد روکنا بھی شامل ہے۔
واشنگٹن میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اور ٹرمپ کے درمیان جمعہ کو اوول آفس میں بات چیت صحافیوں کے سامنے آپسی کہا سنی کے بعد ناکام ہوگئی۔ اس تکرار کے بعد، زیلنسکی کو امریکی امداد کیلئے شکرگزار نہ ہونے اور وہائٹ ہاؤس میں ان کے اہانت آمیز رویے کیلئے تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ یوکرین کے وفد کی مبینہ طور پر میزبانوں سے میٹنگ دوبارہ شروع کرنے کی التجا کرنے کے باوجود زیلنسکی کو وہاں سے جانے کے لئے کہا گیا، جس کا اختتام نایاب ’ارتھ میٹلس‘ کے معاہدے پر دستخط اور ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے ساتھ ہونا تھا۔ ٹرمپ نے زیلنسکی کے ساتھ معاہدے پر دستخط کو منسوخ کر دیا، جس کی پہلے ہی یوکرین کی حکومت نے منظوری دے دی تھی اور کہا کہ یوکرین کے لیڈر کا وہائٹ ہاؤس میں اس وقت تک خیرمقدم نہیں کیا جائے گا جب تک کہ وہ ’امن کے لیے تیار‘ نہ ہوجائیں۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ انتظامیہ یوکرین کے ساتھ انٹیلی جنس شیئرنگ اور فوجی تربیتی پروگراموں کو ختم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ امریکی میڈیا نے یہ اطلاع دی ہے۔ واشنگٹن پوسٹ نے پیر کو ایک سینئر امریکی افسر کے حوالے سے بتایا کہ ٹرمپ آج سینئر امریکی افسران کے ساتھ یوکرین کو فوجی مدد کروکنے کے معاملے پر تبادلہ خیال کے لئے تیار ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زیر غور اختیارات میں آلات کو روکنا، کم خفیہ اطلاعات کی شیئرنگ کرنا اور یوکرینی افواج اور پائلٹوں کی تربیت کو روکنا شامل ہیں۔
یوکرین امریکہ کے ساتھ کام کر رہا ہے: زیلینسکی
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے پیر کو امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے جانے کے ایک گھنٹے بعد کہا کہ یوکرین امریکہ کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے اور امن کے راستے پر امریکی حمایت کی امید رکھتا ہے، جس کی ’ جتنی جلدی ہوسکے‘ ضرورت ہے۔اس سے قبل پیر کو، ٹرمپ نے زیلنسکی کے الفاظ کہ یوکرین میں امن ’بہت، بہت دور‘ کو ’سب سے خراب بیان‘ بتایا اور کہا کہ امریکہ اس صورتحال کو مزید برداشت نہیں کرے گا۔ زیلنسکی نے ایکس پر لکھا ’’ہم امریکہ اور اپنے یورپی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں اور امن کے راستے پر امریکی حمایت کی بہت امید کرتے ہیں۔ جتنی جلدی ہوسکے امن کی ضرورت ہے۔‘‘