۳۰؍ ہزار افرادنے فلسطین کے حق میں نعرے لگائے اور غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ چلی اور ٹورنٹو میں بھی فلسطین حامیوں کا مظاہرہ۔
EPAPER
Updated: June 10, 2024, 10:33 AM IST | washington
۳۰؍ ہزار افرادنے فلسطین کے حق میں نعرے لگائے اور غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ چلی اور ٹورنٹو میں بھی فلسطین حامیوں کا مظاہرہ۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز تقریباً ۳۰؍ہزار مظاہرین نے وہائٹ ہاؤس کے باہر احتجاج کیا اور فلسطین کے حق میں نعرے لگائے، فلسطین حامی مظاہرین نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے امریکی جو بائیڈن انتظامیہ کی اسرائیل کیلئے حمایت پر سخت تنقید کی۔ گزشتہ روز ہی ٹورنٹو اور چلی میں بھی احتجاج کیا گیا۔
احتجاج کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں۔ فلسطین حامیوں نے سُرخ لباس پہن کر احتجاج کیا، اُنہوں نے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم اور پلے کارڈز بھی اُٹھائے ہوئے تھے جن پر یہ نعرے درج تھا کہ ‘غزہ کا محاصرہ اب ختم کرو’، ‘آزاد فلسطین’ اور ‘اسرائیل کو امریکی فوجی فنڈنگ ختم کرو‘۔
مظاہرین نے وہائٹ ہاؤس کے دروازے کے باہر کھڑے ہوکر آگ بھی بھڑکائی جس کا دھواں وہائٹ ہاؤس کے اطراف اور لان میں پھیل گیا۔ کچھ مظاہرین وہائٹ ہاؤس کے چاروں طرف دو میل لمبی سُرخ رنگ کی لمبی پٹی لئے لائن میں کھڑے تھے جس کے ذریعے بتایا جارہا تھا کہ اسرائیل نے غزہ کے جنوبی شہر رفح میں ہزاروں فلسطینی پناہ گزینوں پر وحشیانہ حملہ کیا۔
دوسری جانب واشنگٹن پولیس کا کہنا ہے کہ مظاہرین میں سے ابھی تک کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ تاہم مظاہرے کی وجہ سے سڑکیں بند ہو گئی ہیں، خاص طور پر وہ راستہ جو وہائٹ ہاؤس کی طرف جاتا ہے۔
واضح رہے کہ یہ احتجاج اس وقت ہوا جب امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کی اہلیہ جل بائیڈن اپنی رہائش گاہ میں نہیں تھے۔ یہ دونوں اس وقت فرانس کےدورے پرہیں۔
امریکہ کی طرح چلی اور ٹورنٹو میں بھی فلسطین کی حمایت میں زبردست احتجاج کیا۔ مظاہرین ہاتھوں میں مختلف نعروں والے پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے اور جنگ بندی کا مطالبہ کررہے تھے۔