جن میں بچے بھی شامل ہیں۔ جنگ بندی کی خلاف ورزی نے نقل مکانی کی ایک اور لہر کو جنم دیا ہے۔
EPAPER
Updated: April 07, 2025, 2:52 PM IST | Washington
جن میں بچے بھی شامل ہیں۔ جنگ بندی کی خلاف ورزی نے نقل مکانی کی ایک اور لہر کو جنم دیا ہے۔
اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (انروا) نے اعلان کیا ہے کہ تقریباً ۱۹؍ملین فلسطینی باشندوں کو زبردستی بے گھر کیا گیا ہے جن میں بچے بھی شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کی ایجنسی نے کہا کہ غزہ پٹی میں حالیہ جنگ بندی کی خلاف ورزی نے نقل مکانی کی ایک اور لہر کو جنم دیا ہےجس سے ایک لاکھ ۴۲؍ ہزار سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب اسرائیلی فوج نے۱۸؍ مارچ کو غزہ پٹی میں اپنی فوجی کارروائیاں دوبارہ شروع کیں۔ اس سال جنوری میں طے پانے والی جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے علاقے کے خلاف شدید حملے شروع کر دیئے۔
اسی دوران اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے دفتر نے وضاحت کی کہ فوجی کارروائی ’حماس‘ کی طرف سے ثالثوں اور امریکی صدر کے خصوصی ایلچی کی طرف سے مذاکرات کے دوران پیش کی گئی تجاویز کو مسترد کرنے کے نتیجے میں کی گئی ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ غزہ پٹی میں آپریشن کا مقصد تمام یرغمالوں کو آزاد کرانا ہے۔
دوسری جانب ’حماس‘ نے اسرائیل اور امریکہ کو فوجی آپریشن دوبارہ شروع کرنے اور جنگ بندی کی خلاف ورزی کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب اسرائیل نے گزشتہ دنوں اعلان کیا تھا کہ اس کی افواج جنوبی غزہ پٹی میں ایک نئے قائم کردہ سیکوریٹی کوریڈور میں مامور ہیں جبکہ نیتن یاہو نے چند روز قبل اس بات کی تصدیق کی تھی کہ اس نئے ’موراج‘ کوریڈور کے قیام اور وہاں پر فوج کی تعیناتی کا مقصد حماس پر دباؤ ڈالنا ہے۔