لیبیا میں موجود اقوام متحدہ تعاون مشن نے۱۱؍ جولائی کو تریپولی میں حراست میں لئے گئے صحافی احمد سنوسی کی گرفتاری پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سنوسی معاشی خبروں کی ویب سائٹ صدا کے چیف ایڈیٹر ہیں اور ملک میں کرپشن کو طشت ازبام کرنے کیلئے مشہور ہیں۔
EPAPER
Updated: July 15, 2024, 10:03 PM IST | New Delhi
لیبیا میں موجود اقوام متحدہ تعاون مشن نے۱۱؍ جولائی کو تریپولی میں حراست میں لئے گئے صحافی احمد سنوسی کی گرفتاری پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سنوسی معاشی خبروں کی ویب سائٹ صدا کے چیف ایڈیٹر ہیں اور ملک میں کرپشن کو طشت ازبام کرنے کیلئے مشہور ہیں۔
لیبیا میں موجود اقوام متحدہ مشن نے اتوار کو معروف صحافی احمد سنوسی کو فوراً رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ احمد سنوسی کو گزشتہ ہفتے گرفتار کیا گیا تھا۔ اقوام متحدہ نے ملک میں میڈیا کی آزادی پر کریک ڈاؤن کے خلاف بھی وارننگ جاری کی ہے۔
ہائیڈروکاربن سے مالامال لیبیا کی معیشت سے جڑی خبروں کی معروف ویب سائٹ صدا کے چیف ایڈیٹر احمد سنوسی کو پولیس نے تریپولی میں ان کے گھر سے گرفتار کرلیا ہے۔
We aligned on the need to preserve Libya`s unity and sovereignty, as well as the importance of coordinating international initiatives aimed at supporting Libyans in overcoming the current crisis and achieving sustained peace and stability.
— Stephanie Koury (@stephaniekoury1) July 13, 2024
سنوسی کی فیملی نے بتایا کہ وہ حال ہی میں تیونس سے لوٹے تھے۔ احمد نے ملک میں بڑے پیمانے پر کرپشن کی خبروں کو کور کیا تھا۔ لیبیا میں اقوام متحدہ تعاون مشن نے بتایا کہ انہیں ۱۱؍ جولائی کو تریپولی میں قید کئے گئے صحافی احمد سنوسی کی گرفتاری اور حراست میں لئے جانے پر سخت تشویش ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر یو این مشن اِن لیبیا نے احمد سنوسی کی فوری رہائی کی اپیل کی۔ یو این مشن نے لکھا کہ کہ میڈیا کی آزادی پر حملہ سے ملک میں ڈر اور خوف کے ماحول کو فروغ ملے گا جس سے ملک کا جمہورییت کی طرف سفر خطرے میں پڑ جائے گا۔
یہ بھی پڑھئے: ہریانہ:مسلمان ہونے کے شبہ میں ہندوتوا ہجوم نے ۳؍ پجاریوں کو بے دردی سے مارا
واضح رہے کہ۲۰۱۱ء میں ناٹو کی حمایت سے لیبیا کے سابق ڈکٹیٹر معمر قذافی کی حکومت کا تختہ پلٹنے کے بعد سے ملک تقسیم تقسیم ہوگیا ہے جہاں دو حریف حکومتیں مقابلہ آرائی میں مصروف ہیں۔ یو این مشن نے شہریوں کیلئے محفوظ پلیٹ فارم فراہم کرنے پر زور دیا جہاں لیبیائی شہری آزادانہ طور پر بحث میں حصہ لے سکیں اور اپنے آزادی اظہار رائے کے حق کا استعمال کرسکیں۔ اسی طرح، لیبیائی حکام نے تمام میڈیا صحافیوں کی حفاظت کو یقینی بنانا چاہئے۔
سنوسی نے اپنی تازہ رپورٹ میں لیبیا کے وزیر معیشت محمد علی حوج پر کرپشن میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔ لیبیا کے حکام نے سنوسی کی گرفتاری پر تاحال کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ مغربی ممالک نے سنوسی کو حراست میں لئے جانے کی مذمت کی ہے۔ لیبیا میں نیدرلینڈ کے سفیر جوسٹ کلیرنبیک نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ انہیں (سنوسی کی گرفتاری) پر تشویش ہے۔ اس طرح غیر قانونی گرفتاری یا غیر مناسب برتاؤ کی مکمل اور سخت جانچ ہونی چاہئے۔
صحافی حفاظتی کمیٹی نے اسے ناقابل قبول قرار دیا کہ حکام نے ابھی تک سنوسی کی گرفتاری کی کوئی وجہ ظاہر نہیں کی۔ کمیٹی کے ایم ای این اے پروگرام کے سربراہ یگانہ رضان نے کہا کہ لیبیائی حکام نے سنوسی کو فوراً اور غیر مشروط طریقے سے رہا کرنا چاہئے اور انہیں بحفاظت گھر واپسی کو یقینی بنانا چاہئے۔
۱۵؍ جولائی کو ملی تازہ اطلاعات کے مطابق احمد سنوسی کو تین دن حراست میں رکھنے کے بعد رہا کیا گیا ہے۔