بارہ بنکی کے اقلیتی بہبود افسر نے بتایا کہ طلبہ کی "اپار آئی ڈی" بنانا، حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ اس معاملے میں لاپروائی برتنے والے مدارس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
EPAPER
Updated: March 12, 2025, 2:07 PM IST | Lucknow
بارہ بنکی کے اقلیتی بہبود افسر نے بتایا کہ طلبہ کی "اپار آئی ڈی" بنانا، حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ اس معاملے میں لاپروائی برتنے والے مدارس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
اتر پردیش کے بارہ بنکی ضلع کے ۳۸ مدارس کی سرکاری منظوری منسوخ ہونے کے دہانے پر ہیں۔ رپورٹس کے مطابق، ان مدارس کو سخت انتباہ دیئے جانے کے بعد بھی طلبہ کی آٹومیٹڈ پرماننٹ اکیڈمک اکاؤنٹ رجسٹری یا اپار آئی ڈی (APAR ID) نہیں بنائی۔ ۳ ماہ بعد اس معاملہ میں سخت موقف اختیار کرتے ہوئے انتظامیہ نے ان مدارس کی منظوری منسوخ کرنے کی وارننگ جاری کی ہے۔
واضح رہے کہ "ایک ملک،ایک طالب علم" کے تصور کے تحت مرکزی حکومت نے ملک بھر میں پری-پرائمری سے انٹرمیڈیٹ تک تمام طلبہ کی "اپار آئی ڈی" بنانے کی ہدایت دی ہے۔ بارہ بنکی ضلع میں رواں سال جنوری سے یہ کام جاری ہے۔ لیکن کئی مرتبہ انتباہ جاری کرنے کے باوجود ضلع کے ۳۸ مدارس نے اس پر عمل نہیں کیا۔ مدارس انتظامیہ کی اس سنگین غفلت پر محکمہ برائے اقلیتی بہبود نے ان مدارس کو حتمی نوٹس جاری کیا ہے۔ اگر مذکورہ مدارس، طلبہ کی اپار آئی ڈی بنانے میں ناکام رہے تو ان کی منظوری منسوخ کئے جانے کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ہولی کیلئے وقت مقرر، نمازِ جمعہ کےاوقات میں تبدیلی
بارہ بنکی کے اقلیتی بہبود افسر نے بتایا کہ طلبہ کی "اپار آئی ڈی" بنانا، حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ ہر طالب علم کا تعلیمی ریکارڈ مرتب ہونے کے بعد ہی تعلیمی اور ترقیاتی اسکیموں پر مؤثر عمل درآمد ممکن ہوگا۔ اس معاملے میں لاپروائی برتنے والے مدارس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔