• Sun, 24 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مسلم اکثریتی سیٹ ’کندرکی‘ کے نتائج سے سبھی حیران،ایس پی کا عدالت جانے کا اعلان

Updated: November 24, 2024, 5:34 PM IST | Lucknow

رام ویر سنگھ نے یہاں سےسماجوادی امیدوار محمد رضوان کو شکست دیکر جیت حاصل کی ہے۔ رام ویر سنگھ کو ایک لاکھ ۶۸؍ہزار ۵۲۶؍ ووٹ ملے جبکہ محمد رضوان کو محض۲۵؍ ہزار ۳۳۴؍ووٹ ہی مل سکے۔

Haji Muhammad Rizwan of the Samajwadi Party. Photo: INN.
سماجوادی پارٹی کے حاجی محمد رضوان۔ تصویر: آئی این این۔

اتر پردیش کے مرادآباد کی کندرکی اسمبلی سیٹ پر بی جے پی کے رام ویر ٹھاکر نے بڑی جیت درج کی ہے۔ کندرکی اسمبلی ضمنی انتخابات میں بی جے پی امیدوار رام ویر سنگھ نے ۳۲؍ویں دور کی گنتی کے بعد تاریخی فتح حاصل کی۔ رام ویر سنگھ نے یہاں سےسماجوادی امیدوار محمد رضوان کو شکست دیکر جیت حاصل کی ہے۔ رام ویر سنگھ کو ایک لاکھ ۶۸؍ہزار ۵۲۶؍ ووٹ ملے جبکہ محمد رضوان کو محض۲۵؍ ہزار ۳۳۴؍ووٹ ہی مل سکے۔ اس طرح رام ویر نے سماجوادی امیدوار کو ایک لاکھ ۴۳؍ ہزار۱۹۲؍ ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ 
سماجوادی پارٹی نے اس جیت پر شدید اعتراض کیا ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ انتخابات میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں ہوئیں اور پولیس نے بی جے پی کے حق میں کام کیا۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ویڈیوز اور شواہد کی بنیاد پر پارٹی عدالت میں ان نتائج کو چیلنج کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ سماجوادی پارٹی کے امیدوار حاجی رضوان نے الزام لگایا ہے کہ پولنگ کے دن پولیس اور انتظامیہ نے ان کے ووٹروں کو ووٹ دینے سے روکا۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہاں منصفانہ انتخابات کرائے جاتے تو ان کی جیت یقینی تھی۔ حاجی رضوان خود بیریکیڈنگ ہٹانے کیلئے پہنچے تھے اور ان کی مداخلت کی ویڈیوز بھی منظر عام پر آئیں۔ سماجوادی پارٹی کا کہنا ہے کہ وہ قانونی ماہرین سے مشورہ کر رہی ہے اور اس کے بعد عدالت میں دوبارہ انتخابات کی اپیل کرے گی۔ پارٹی نے کہا کہ حکومت اور انتظامیہ نے عوام کے فیصلے پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی جس کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔ بی جے پی کے یو پی اقلیتی مورچہ کے صدر کنور باسط علی نے اپنی پارٹی کی جیت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کندرکی میں ہندو مسلم اتحاد سے بی جے پی کامیاب ہوئی۔ انہوں نے تمام ووٹروں اور کارکنان کا شکریہ ادا کیا۔ 
واضح رہےکہ کندرکی اسمبلی حلقے میں بی جےپی امیدوار کے مدمقابل ۱۱؍ مسلم ا میدوار تھے۔ اسے سماجوادی پارٹی کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ یہاں سے ۳۰؍ سال میں پہلی مرتبہ کوئی بی جےپی امیدوار کامیاب ہوا ہے۔ بی جے پی نے آخری مرتبہ۱۹۹۳ ء اس سیٹ سے الیکشن جیتا تھاجب چندر وجے سنگھ کامیاب ہوئے تھے۔ رام ویرٹھاکرکے مدمقابل اس سیٹ سے آزاد سماج پارٹی (کانشی رام)کے چاند بابو، مجلس اتحاد المسلمین کے محمد وارث اوربہوجن سماج پارٹی کے رفعت اللہ اہم امیدوار تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK