• Sun, 22 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

یوپی حلال پابندی: سپریم کورٹ کی جانب سے حلال انڈیا اور جمعیت علماء مہاراشٹر کو عبوری تحفظ

Updated: February 13, 2024, 8:32 PM IST | New Delhi

گزشتہ سال اترپردیش حکومت نے حلال سرٹیفائیڈ مصنوعات پر پابندی عائد کردی تھی۔تاہم، پیر کو سپریم کورٹ نے حلال انڈیا لمیٹڈ اور جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے عہدیداروں کو اتر پردیش کی طرف سے حلال مصدقہ مصنوعات پر پابندی کے خلاف کسی بھی زبردستی کارروائی سے عبوری تحفظ فراہم کیا۔

Supreme Court. Photo: INN
سپریم کورٹ۔ تصویر: آئی این این

انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے گزشتہ دن (پیر) حلال انڈیا لمیٹڈ اور جمعیۃ علماء مہاراشٹر کے عہدیداروں کو اتر پردیش کی طرف سے حلال مصدقہ مصنوعات پر پابندی کے خلاف کسی بھی زبردستی کارروائی سے عبوری تحفظ فراہم کیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں، یوپی کی ریاستی حکومت نے پوری ریاست میں حلال سرٹیفکیٹ والی مصنوعات پر پابندی لگا دی تھی۔ یوپی فوڈ، سیفٹی اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کمشنر انیتا سنگھ کی طرف سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ’’حلال سرٹیفائیڈ مصوعات کی تیاری، ذخیرہ کرنے، تقسیم کرنے اور فروخت کرنے پر فوری طور پر پابندی عائد ہے۔‘‘
یوپی حکومت کے ایک دوسرے حکم کے مطابق حلال سرٹیفکیٹ والے کھانے کی مصنوعات کے علاوہ، ادویات، طبی آلات، اور حلال سے تصدیق شدہ لیبل کے ساتھ کاسمیٹک مصنوعات پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔
۵؍ جنوری کو سپریم کورٹ نے دونوں اداروں کی طرف سے دائر درخواستوں پر ریاست کو نوٹس جاری کیا جس میں نوٹیفکیشن کے آئینی جواز کو چیلنج کیا گیا لیکن انہیں گرفتاری سے عبوری تحفظ دینے سے انکار کر دیا۔تاہم، ۲۵؍  جنوری کو عدالت نے جمعیۃ علماء ہند حلال ٹرسٹ کے صدر محمود مدنی کو تحفظ فراہم کیا۔ پیر کو جسٹس بی آر گوائی اور سندیپ مہتا کی بنچ نے حلال انڈیا لمیٹڈ اور جمعیۃ علماء مہاراشٹر کو بھی راحت دینے پر اتفاق کیا۔
حلال انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ جو بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حلال سرٹیفیکیشن فراہم کنندہ ہونے کا دعویٰ کرتا ہے، نے اس نوٹیفکیشن کو ’’مسلمانوںپر حملہ‘‘ قرار دیا ہے۔
جمعیۃ علماء ہند حلال ٹرسٹ کے سی ای او نیاز اے فاروقی نے حلال ٹیگ کے خلاف مہم کو گمراہ کن اور قومی مفادات کے خلاف قرار دیا۔ حلال سرٹیفیکیشن کے عمل پر جاری کردہ ایک وضاحتی نوٹ میں انہوں نے استدلال کیا کہ ہندوستان میں برآمدی مقاصد اور گھریلو تقسیم دونوں کیلئے مینوفیکچررز کی ضروریات زیادہ تر ان کے سرٹیفیکیشن پر منحصر ہیں، اور حلال مصدقہ مصنوعات کی عالمی مانگ کو نظرانداز نہیں کیا جانا چاہئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK