Inquilab Logo Happiest Places to Work

یاتریوں نے کمبھ میلے کے بعد جلد کے انفیکشن کی شکایت کی، یوپی حکومت کا پانی کی آلودگی سے انکار

Updated: March 03, 2025, 7:33 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi

مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ نے ایک رپورٹ میں پانی کی سنگین آلودگی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پریاگ راج میں گنگا اور یمنا میں بڑے پیمانے پر فیکل کولیفورم بیکٹیریا موجود ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

گزشتہ ہفتہ ۲۶ فروری ۲۰۲۵ء کو اختتام پذیر ہوئے مہا کمبھ میلہ میں شرکت کرنے والے عقیدت مندوں کے درمیان جلد و صحت سے جڑے طبی مسائل جنم لے رہے ہیں۔ پریاگ راج سے لوٹنے والے کئی عقیدت مندوں نے جلد کے انفیکشن کی شکایت کی ہے۔ ڈاکٹروں نے پانی کی آلودگی کو انفیکشن کی ممکنہ وجہ قرار دیا ہے۔ لکشمی کلینک، رانچی کے ماہر امراضِ جلد، ڈاکٹر یشونت لال نے جلد کے انفیکشن کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ کی اطلاع دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کمبھ میلہ سے لوٹنے والے کئی لوگوں کو مسلسل کھجلی اور خارش کی شکایت ہے۔ ان میں زیادہ تر معاملات میں فنگل انفیکشن ذمہ دار ہے جو ممکنہ طور پر گیلے کپڑوں، غیر صحت مند ماحول اور میلے میں مشترکہ سہولیات کے استعمال کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔

واضح رہے کہ ۳ فروری ۲۰۲۵ء کو مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) نے نیشنل گرین ٹریبیونل (این جی ٹی) کو پیش کی گئی ایک رپورٹ میں پریاگ راج میں پانی کی سنگین آلودگی کی تصدیق کی اور گنگا اور یمنا میں فیکل کولیفورم بیکٹیریا کی اعلیٰ سطح سے خبردار کیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق، دریا کا پانی، نہانے کے پانی کیلئے درکار بنیادی معیارات پر پورا اترنے میں ناکام رہا۔ فیکل کولیفارم کی سطح تمام مقامات پر متعدد بار قابل اجازت حد سے تجاوز کر گئی ہے جہاں سے نمونے اکٹھا کئے گئے۔

یہ بھی پڑھئے: سپریم کورٹ نے معذور امیدواروں کو جوڈیشل سروس سے روکنے کا حکم ختم کر دیا

آلودہ پانی سے صحت کے خطرات

فیکل کالیفارم بیکٹیریا، پانی میں انسانی اور جانوروں کے فضلے کی موجودگی اور آلودگی کی نشان دہی کرتے ہیں۔ ایسا آلودہ پانی جلد کے انفیکشن، معدے کی بیماریوں اور دیگر صحت کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔ کمبھ میلے کے دوران لاکھوں عقیدت مندوں نے گنگا میں ڈبکیاں لیں جس سے انفیکشن کے خطرہ میں اضافہ ہوا ہے۔

یوپی حکام کا انکار

اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ برجیش پاٹھک نے ان دعوؤں کی تردید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کمبھ میلہ کے احاطہ میں فعال اسپتالوں میں جلد کی بیماریوں یا الرجی کا ایک بھی معاملہ سامنے نہیں آیا۔ انہوں نے مزید کہا، "میں نے گنگا کے پانی کے آلودہ ہونے کی جعلی خبروں اور ان دعوؤں کے متعلق سنا جن میں دعویٰ کیا گیا کہ مہا کمبھ کے دوران مقدس ڈبکی سے صحت کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ صحت کی وزارت بھی میرے پاس ہے، میں روزانہ اسپتال کے رجسٹروں کو چیک کرتا ہوں۔ سنگم میں ڈبکی لگانے کے بعد جلد کی کسی بھی بیماری کا ایک بھی کیس کہیں درج نہیں ہوا ہے، حتیٰ کہ پھوڑے یا پھنسی کا بھی نہیں۔"

یہ بھی پڑھئے: ’’کوئی بڑی اسکیم بند نہیں ہوگی، اپوزیشن کو پوری قوت سے جواب دیں گے‘‘

این جی ٹی نے گنگا کے پانی کے معیار پر یوپی سرکار کی رپورٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اس میں تفصیلی تجزیہ کے فقدان کو نمایاں کیا۔ ٹربیونل نے ریاستی حکومت کو پریاگ راج میں میلے کے مقام پر متعدد مقامات سے پانی کے معیار کی تازہ ترین رپورٹس جمع کرانے کیلئے ایک ہفتہ کا وقت دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK