• Sat, 22 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

گاؤں اور قصبوں میں بھی یوپی آئی لین دین

Updated: December 22, 2023, 11:46 AM IST | Agency | New Delhi

ایک رپورٹ کے مطابق دیہاتوں اور قصبوں میں یوپی آئی لین دین میں۱۱۸؍فیصد کا اضافہ۔

UPI transactions are now taking place on a large scale in villages and towns as well. Photo: INN
اب گاؤں اور قصبوں میں بھی بڑے پیمانےپر یوپی آئی لین دین ہورہاہے۔ تصویر : آئی این این

دیہاتوں اور قصبوں میں بھی یوپی آئی لین دین کے رحجان میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ایک سال کے دوران دیہاتوں اورقصبوں میں ریٹیل اسٹورز پر یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس(یو پی آئی) کے ذریعے لین دین میں ۱۱۸؍فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جہاں تک اس کی ویلیو کاسوال ہے یعنی لین دین کی رقم سوا ل ہے تو اس میں بھی ۱۰۶؍فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ موبائل پوائنٹ آف سیل پر لین دین میں بھی ۵؍ فیصد کااضافہ ہوا ہے۔ یہ اعداد و شمار ’فنٹیک فرم پے نیئر بائے‘ کی جانب سے’ریٹیل او نامکس‘ (ریٹیلو نامکس)‘ نامی تحقیق میں جاری کئے گئے ہیں۔ تمام طرح کی ڈیجیٹل خدمات میں لین دین میں اضافہ ہوا ہے۔ اسی دورن کچھ دکانداروں نے یوپی آئی لین دین سے متعلق خدشات ظاہر کئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یوپی آئی پیمنٹ کے ذریعہ حکومت ٹیکس لگا سکتی ہے۔ اس طرح چھوٹے دکاندار پریشان ہوجائیں گے۔ اسی دورن’ این پی سی آئی‘ نے نصف دسمبر کے یوپی آئی لین کے اعدادو شمار جاری کئے ہیں۔ 
۱۰؍ لاکھ دکانوں کے ریکارڈ کی بنیاد پر سروے رپورٹ 
 پے نیئر بائے نے اس سال جنوری اور نومبر کے درمیان تقریباً۱۰؍ لاکھ دکانوں پر لین دین کے ریکارڈ کی بنیاد پر سروے رپورٹ تیار کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق لین دین کا یہ ڈیٹا صرف بینکنگ اور مالیاتی لین دین تک محدود نہیں ہے۔ اس میں دیگر ڈیجیٹل خدمات کا بھی احاطہ کیا گیا ہے جن میں   یوٹیلیٹی پیمنٹ، کیش کلیکشن، کریڈٹ، انشورنس، اسسٹیڈ کامرس اور دیگر تمام قسم کے لین دین شامل ہیں۔
 احتیاط کےساتھ یو پی آئی کا استعمال 
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈیجیٹل ادائیگیوں سے متعلق عوام بیدار ہوئے ہیں اور تمام احتیاط کےساتھ یو پی آئی کا استعمال کررہےہیں۔ 
 دکانداروں کے خدشات 
ان دنوں شہروں اور قصبوں کی تمام دکانوں پر یو پی آئی لین دین کی سہولت ہے ۔ اس سے بڑی حد تک گاہک اور دکاندار دونوں کو آسانی ہوئی ہے لیکن کچھ دکاندار خوفزدہ بھی ہیں ، اس لئے گاہک کے زیادہ اصرار کرنےکے بعد ہی وہ پی ٹی ایم ، گوگل پے ،یا بھارت پے استعمال کرتے ہیں۔ ‘‘
ان دکانداروں کاکہنا ہے، ’’آج ہم آسانی سے یوپی آئی لین دین کرتے ہیں،کل حکومت اسے مشکل بناسکتی ہے۔ اس کے ذریعہ ٹیکس وصول کرسکتی ہے، ہمارا پورا حساب رکھ سکتی ہے ، اس لئے ہم ڈرتے ہیں ،حکومت کو اس بارے میں وضاحت کرنی چاہئے۔‘‘ 
صرف دسمبر میں کل لین دین۱۱؍ لاکھ کروڑ روپے
نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا( این پی سی آئی) کے اعداد و شمار کے مطابق اس سال یکم دسمبر سے۱۸؍ دسمبر تک کل۷۰۳۰ء۵۱؍ ملین (تقریباً۷۰۳؍ کروڑ روپے) کے لین دین ہوئے ہیں۔ اس دوران لین دین کی رقم تقریباً۱۱؍ لاکھ کروڑ روپے رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK