• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

وقف بل ہر حال میں پاس کرانے کے امیت شاہ کے بیان پرجے پی سی میں ہنگامہ

Updated: September 19, 2024, 10:25 PM IST | New Delhi

پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی کے اجلاس میں اراکین نےحکومت کی نیت پرسوال اٹھائے،فیضان مصطفیٰ نے کلکٹر کو مکمل اختیارات د ینے پر حکومت کو متنبہ کیا

JPC Chairman Jagadambika Pal
جے پی سی کے چیئر مین جگدمبیکا پال

:وقف ترمیمی بل پر پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی کے چوتھے اجلاس میںجمعرات کو اراکین نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان پر سخت اعتراض کرتے ہوئے حکومت کی نیت پر سوال اٹھایا۔ ذرائع  کے مطابق اجلاس میں اسدالدین اویسی اور عام آدمی پارٹی کے لیڈر سنجے سنگھ نے امیت شاہ کے بیان پراعتراض درج کرایا۔امیت شاہ نے اس بات پر زور دیا تھا کہ وقف ترمیمی بل کو ہر حال میں پارلیمنٹ میں پاس کرالیا جائےگا۔اراکین نے اس بیان پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جب بل کو پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی میں بھیجا گیا ہے تو اس پر امیت شاہ کے بیان کا کیا مطلب  ہے۔اس کے علاوہ کئی مسلم تنظیموںنے بھی امیت شاہ کے بیان پر سخت اعتراض کیا تھا ۔
  ۱۸؍ستمبر سے کمیٹی کے سہ روزہ اجلاس میں مسلم تنظیموں کو اپنا موقف پیش کرنے کی دعوت دی گئی ہے حالانکہ ۱۸؍ ستمبر کو اجلاس موخر کردیا گیا تھا لیکن ۱۹؍ کو ہونے والی اجلاس میںمسلم لیگ،مسلم پرسنل لاء بورڈ اور ماہر قانون فیضان مصطفیٰ کو اپنی رائے دینے کی دعوت دی گئی تھی ۔دن بھر  جاری رہنے والی  میٹنگ میں بی جے پی لیڈر جگدمبیکا پال کی سربراہی میں کمیٹی نے متعدد متعلقین کے خیالات سنے ۔اس کے علاوہ کمیٹی نے چنئی ،احمدآباد ،ممبئی اور بنگلو ر کادورہ کرکے یہاں سے بھی آراء لینے کا فیصلہ کیا ہے۔پروفیسر فیضان مصطفی( وائس چانسلر، چانکیہ نیشنل لاء یونیورسٹی  پٹنہ) نےکمیٹی میں اپنی رائےپیش کرتے ہوئے کلکٹر کوسبھی اختیارات سونپنے پر حکومت کو متنبہ کیا۔انہوںنے زور دیا کہ وقف کے سلسلہ میں اتفاق رائے کے ساتھ قانون پاس کرایاجائے۔بل میں صرف انہیں ترامیم کو شامل کیا جائے جن پر سبھی کا اتفاق ہو۔انہوںنے وقف ٹربیونل کے اختیارات کو محدود کرنے پر بھی سوال اٹھائے۔انہوںنے یہ بھی کہا کہ نیم عدالتی ٹربیونل کے اختیارات محدود کرنے یاسلب کرلینےسے اس کی افادیت پوری طرح  سے ختم ہوجائے گی۔ذرائع کے مطابق جہاں ایک طرف مسلم پرسنل لاءبورڈ اور مسلم لیگ کو کمیٹی میں دعوت دی گئی تھی وہیں ایک نام نہاد تنظیم آل انڈیا پسماندہ محاذ کو بھی بلایا گیا تھا جس نے بل کی حمایت کی ۔یہ تنظیم کس بنیاد پر بل کی حمایت کررہی ہے اس کی تفصیل سامنے نہیں آئی ہے۔

new delhi Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK