احتجاج کی وجہ سے کارروائی ملتوی،پی ڈی پی اور پیپلز کانفرنس نے اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی۔
EPAPER
Updated: April 09, 2025, 9:37 AM IST | Jammu
احتجاج کی وجہ سے کارروائی ملتوی،پی ڈی پی اور پیپلز کانفرنس نے اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی۔
مرکزی حکومت کے ذریعہ وقف قانون میں ترمیم کئے جانے کے خلاف جموں کشمیر اسمبلی میں دوسرے دن بھی ہنگامہ جاری رہا۔اس دوران حکمراں جماعت نیشنل کانفرنس کے ممبروں اور اپوزیشن ممبروں کے درمیان وقف بل کے معاملے پر لفظی جنگ ہوئی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اسمبلی میں اراکین تین گروپوں میںتقسیم دکھائی دیئے۔پہلا گروپ نیشنل کانفرنس اور کانگریس کا حکمراں محاذ کا گروپ تھا جبکہ دوسرے گروپ میں پی ڈی پی، پیپلز پارٹی کے اراکین تھے اور تیسرے گروپ میں بی جے پی تھی۔
منگل کی صبح جوں ہی اسمبلی کی کارروائی شروع ہوئی تو نیشنل کانفرنس کے ممبران نے وقف بل پر بحث کرنے کا اجازت کا مطالبہ کیا۔اس دوران پی ڈی پی لیڈر وحید پرہ ویل میں آئے اور ان کی طرف سے پیش کی گئی قرار داد کو پاس کرنے کا مطالبہ کیا۔ ہنگامے کے دوران پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد لون اور نیشنل کانفرنس کے ممبروں کے درمیان تلخ کلامی کے مناظربھی دیکھنے کو ملے۔اس دوران نیشنل کانفرنس کے اراکین ’وقف بل پر بحث کرو بحث کرو‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔ہنگا مہ نہ تھمتے دیکھ کر اسپیکر عبدالرحیم راتھر نے ہاؤس کی کارروائی۳۰؍ منٹ کیلئے ملتوی کر دی۔
اسپیکر کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش
اپوزیشن جماعتوں پی ڈی پی اور پیپلز کانفرنس نے وقف (ترمیمی) بل پر بحث کو مسترد کرنے پر اسپیکر عبدالرحیم راتھر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی ہے۔سجاد لون اور پی ڈی پی کے اراکین اسمبلی وحید پرہ، میر محمد فیاض اور رفیق احمد نائیک کے ذریعے پیش کی گئی نوٹس میں اسپیکر کو تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔نو ٹس میں کہا گیا ہے کہ `یہ فیصلہ اسپیکر کے اقدامات پر ایوان کے اندر بڑے پیمانے پر غم و غصے کا نتیجہ ہے، اسلئے ہم انہیں ہٹانا چاہتے ہیں۔
’’نیشنل کانفرنس اسپیکر کو تبدیل کرے‘‘
پیپلز کانفرنس کے صدر اور رکن اسمبلی سجاد لون نے وقف ترمیمی بل پر قرارداد کی منظوری کو یقینی بنانے میں ناکام ہونے پر نیشنل کانفرنس کو ہدف تنقید بنایا۔انہوں نے کہا کہ اگر نیشنل کانفرنس اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں سنجیدہ ہے تو وہ موجودہ اسپیکر کو تبدیل کرے۔انہوں نے کہا کہ وقف بل ایک مذہبی معاملہ ہے لیکن جس طرح سے اس کے ساتھ نمٹا جا رہا ہے اس سے اخلاص کی کمی ظاہر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ نیشنل کانفرنس کو ثابت کرنا ہے کہ وہ سنجیدہ ہے یا غیر سنجیدہ۔