• Tue, 29 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جئے شری تھورات کے متعلق بی جے پی لیڈر کی ’بدزبانی‘ پر ہنگامہ

Updated: October 28, 2024, 12:52 PM IST | Sangamner

سنگم نیر میں  منعقدہ پروگرام میں  بالا صاحب تھورات کی بیٹی کے متعلق بی جے پی کے لیڈر وسنت راؤ دیشمکھ نے قابل اعتراض باتیں  کہیں ، جس پر کانگریس نے شدید ناراضگی ظاہر کی، پارٹی کارکنان نے سنگم نیر میں  پرتشدد احتجاج کیا، پولیس اسٹیشن کے باہر دھرنا دیا گیا۔ مہاوکاس اگھاڑی کے لیڈران نے بیان کی مذمت کی۔

On sit in outside Sangamner Police Station. Photo: INN.
سنگم نیر پولیس اسٹیشن کے باہر دھرنے پر۔ تصویر: آئی این این۔

قابل اعتراض بیان معاملے پر سنگم نیر میں  کانگریس اور بی جے پی میں ٹھن گئی ہے۔ یہاں  کانگریس لیڈربالا صاحب تھورات کی بیٹی جئے شری تھورات کے متعلق بی جے پی لیڈر وسنت راؤ دیشمکھ نے قابل اعتراض بیان دیا ہے۔ جس پر کانگریس کارکنان نے شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بی جےپی لیڈران کے قافلے پر حملہ ہوا ہے اور ان کی گاڑیوں  کو نقصان پہنچا یا گیا ہے۔ 
معاملہ کیا ہے؟
تفصیلات کے مطابق سنگم نیرتعلقہ کے دھن دار پھل میں  سابق بی جے پی رکن پارلیمان سُجئے وکھے پاٹل کے ذریعہ جمعہ کو ’نوجوانوں  کا اجلاس‘ نامی ایک پروگرام منعقد کیا گیا۔ جس میں  بی جے پی کے لیڈر وسنت راؤ دیشمکھ نے دوران تقریر بالا صاحب تھورات کی بیٹی جئے شری تھورات کے متعلق قابل اعتراض تبصرہ کیا۔ جس پر سنگم نیر تعلقے میں کافی ہنگامہ مچا ہوا ہے۔ اس بیان کے خلاف شہر کانگریس پارٹی کی جانب سے شدید ردعمل ظاہر کیا گیا۔ کانگریس کے کارکنان سڑکوں  پر آگئے اور جمعہ کی رات کو ہی انہوں  نے پرتشدد احتجاج کیا۔ رپورٹ کے مطابق ناراض کارکنان نے بی جے پی کے پروگرام سے لوٹنے والے لیڈروں  کی کئی کاروں  پر حملہ کیا اور ان کے شیشے توڑدئیے ہیں۔ نیز کچھ گاڑیوں  کو آگ لگانے کی بھی اطلاعات ہیں۔ 
وسنت دیشمکھ کی بیان بازی کیخلاف دھرنا
 قابل اعتراض بیان دینے پر دیشمکھ کیخلاف کارروائی کے مطالبے کے تحت جے شری تھورات نے سنیچر کو سنگم نیر پولیس اسٹیشن کے باہر دھرنا دیا۔ ان کے ساتھ سیکڑوں  کانگریس کارکنان موجود تھے۔ بتایا جارہا ہے کہ تقریباً ۸؍گھنٹے تک احتجاج کیا گیا۔ جس کے بعد پولیس نے وسنت دیشمکھ کے خلاف معاملہ درج کرلیا ہے۔ ساتھ ہی جے شری کے خلاف بھی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔ نیز ۵۰؍ سے زائد کانگریس کارکنان کے خلاف توڑ پھوڑ اور تشدد کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔ 
اتوار کو جئے شری پھر پولیس اسٹیشن پہنچیں 
 سکال کی رپورٹ کے مطابق اتوار کو جئے شری تھورات نے سنگم نیر پولیس اسٹیشن کے باہر ایک بار پھر دھرنا دیا۔ ان کے ساتھ پارٹی کے درجنوں  لیڈران اور متعدد کارکنان موجود تھے۔ جئے شری تھورات نے پولیس سے مطالبہ کیا کہ’’ تشدد معاملے میں  پارٹی کارکنان کو ہراساں نہ کیا جائے اور ان کے بدلے مجھے گرفتار کیا جائے۔ ‘‘ معلوم ہوکہ سابق ریاستی وزیر اور مہاراشٹر کے اپوزیشن لیڈر بالا صاحب تھورات سنگم نیر سے کانگریس امیدوار ہیں۔ ا ن کے مقابل بی جے پی سے راھاکرشن وکھے پاٹل کے بیٹے سجئے پاٹل ٹکٹ چاہتے ہیں جو پارلیمانی الیکشن میں شکست سے دوچار ہوچکے ہیں۔ معلوم ہوکہ جے شری پیشے سےڈاکٹر ہیں، حالانکہ وہ سیاسی میدان میں  متحرک نہیں، لیکن اپنے والد کی انتخابی مہم میں شریک ہورہی ہیں۔ قبل ازیں  جے شری راہل گاندھی کی بھارت جوڑ و یاترا میں  نظر آئی تھیں۔ وہ سنگم نیر میں  بھی انتخابی مہم کرتی ہوئی دیکھی جارہی ہیں، جہاں  سے ان کے والد امیدوار ہیں۔ اس کے علاوہ وہ مہاوکاس اگھاڑی کی ’یوا سنواد میلہ‘ میں  بھی شریک ہورہی ہیں۔ 
وسنت دیشمکھ کے قابل اعتراض تبصرے پر مہاوکاس اگھاڑی کے لیڈران برہم
این سی پی (شردپوار) کی لیڈر اور رکن پارلیمان سپریہ سُلے نے بھی مذکورہ معاملے پرشدید ناراضگی ظاہر کی ہے۔ انہوں  نے جے شری کی حمایت میں  ایکس پوسٹ میں  لکھا کہ ’’سنگم نیر تعلقہ کے دھندر پھل میں بی جے پی لیڈر وسنت دیشمکھ نے کانگریس کے سینئر لیڈر بالا صاحب تھورات کی بیٹی جئےشری تائی تھورات کے متعلق بے حد گندہ بیان دیا ہے۔ اپنی بیٹی کی عمر کی لیڈر کے متعلق اتنی گندی زبان میں تنقید کرنا مہاراشٹر کی تہذیب نہیں   ہے۔ اس میٹنگ میں سابق ایم پی سُجئے وکھے پاٹل بھی موجود تھے۔ شیو رائے (چھترپتی شیواجی مہاراج) کی جس ریاست میں  خواتین کو ٹیڑھی نظروں سے دیکھنے والوں  کو سخت سزا دی جاتی تھی۔ آج اسی ریاست میں خواتین کے متعلق گندی زبان کا استعمال کی جارہی ہے، یہ بی جے پی کے سنسکار ہیں۔ ‘‘ انہوں  نے یہ بھی کہا کہ ’’اس طرح گھٹیا بیان بازی کرکے بالا صاحب تھورات کی بیٹی کا اپمان نہیں  ہوا ہے بلکہ مہاراشٹر کا اپمان کیا گیا ہے، بی جے پی خواتین مخالف پارٹی ہے۔ ‘‘ شیوسینا یوبی ٹی لیڈر آدتیہ ٹھاکرے نے بھی اس پر سخت ردعمل ظاہر کیا، انہوں نے ایکس پوسٹ میں  لکھا کہ’’بے حد شرمناک، یہی بی جے پی کی سیاست ہے، کیا یہ قابل قبول ہے؟۔ ‘‘
بی جے پی صدر نے کیا کہا؟
مہاراشٹر بی جے پی کے صدر چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ وسنت دیشمکھ کے بیان کو پارٹی مسترد کرتی ہے، ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ باونکولے یہ بھی کہا کہ ’’سجئے وکھے پاٹل نے معافی مانگ لی ہے، پھر بھی اس صورتحال کا فائدہ اٹھاکر کوئی پاٹل فیملی کو بدنام کرتا ہے، یا کانگریس اور دیگر پارٹیاں جس طرح سے زبانی حملے کررہی ہیں، وہ بالکل بھی قابل قبو ل نہیں  ہیں۔ ‘‘باونکولے نے صفائی دی کہ ’’جس وقت وسنت دیشمکھ نے پروگرام میں قابل اعتراض باتیں  کہیں، اس وقت میں فون پربزی تھا، پھر بھی میں  نے انہیں  روکنے کی کوشش کی۔ میں  انکے بیان کی مذمت کرتا ہوں اور مہایوتی دیشمکھ کے خلاف ایکشن لے گی۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK