Inquilab Logo Happiest Places to Work

محمد منیب نے ۱۳۱؍ واں رینک حاصل کرکےعزم واستقامت کی مثال قائم کی

Updated: April 28, 2025, 11:41 AM IST | Sheikh Akhlaq Ahmed | Srinagar

اننت ناگ کے نوجوان نےآخری کوشش میں یو پی ایس سی کامیاب کیا، ان کا تعلق اس خطےسے ہے جسے طویل عرصے سےعدم استحکام کا سامنا رہا ہے۔

Muhammad Muneeb Bhat. Photo: INN.
محمد منیب بھٹ۔ تصویر:آئی این این۔

جموں کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے ۳۲؍ سالہ محمد منیب بھٹ نےچھٹی اور آخری کوشش میں یو پی ایس سی امتحان عبور کرکے انتھک محنت، جدوجہد، حوصلہ، عزم اور استقامت کے ساتھ ڈٹے رہنے کی روشن مثال قائم کی ہے۔ انہیں آل انڈیا ۱۳۱ ؍ واں رینک ملا ہے۔ ۳۲؍ سالہ محمد منیب بھٹ فی الحال جموں کشمیر پولیس سروسیز میں ڈی ایس پی افسر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ منیب کا سفر اننت ناگ کے تناظر میں خاص اہمیت رکھتا ہے، جو اپنی ثقافتی ورثے کیلئے جانا جاتا ہے لیکن طویل عرصے سے یہ علاقہ عدم استحکام کا سامنا کر رہا ہے۔ منیب کی کامیابی اس بات کی واضح دلیل ہے کہ جموں کشمیر کے نوجوان ہر چیلنج پر قابو پا کر قومی سطح پر بڑی کامیابیا ں حاصل کر سکتے ہیں۔ 
منیب نے انقلاب سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کا یو پی ایس سی کا سفر ۲۰۱۷ء میں شروع ہوا تھا جب وہ تیاری کیلئے دہلی منتقل ہوئے اور۲۰۱۷ء سے ۲۰۲۲ء تک واجی رام، ہمدرد اسٹڈی سرکل، جامعہ آرسی اے میں قیام کیا۔ مسلسل ملنے والی ناکامی سے گھبرانے کی بجائے ہر امتحان پر عزم ہو کر دیا۔ یو پی ایس سی کے ہر نتیجہ کا بہتر پرفارمنس مجھے مزید حوصلہ عطا کرتا۔ گزشتہ کی گئی غلطیوں پر موجودہ نتائج سے میں خوش ہوتا۔ کامیابی کا یقین تھا مگر۵؍اٹیمپٹ کے بعد آخری موقع سے قبل میں نے پلان-بی کے طور پر اسٹیٹ سروسیز میں قسمت آزما کر پہلے نوکری محفوظ کرنے کو فوقیت دینے کا منصوبہ بنایا، تاکہ مالی استحکام مل سکے۔ یوں میں نے۲۰۲۳ء کے اسٹیٹ سروسیز امتحان میں شرکت کی، کامیابی ملی اور مجھے کشمیر پولیس سروسیز الاٹ ہوئی۔ پولیس افسر کی ڈیڑھ سالہ ٹریننگ اور دیگر اہم ذمہ داریوں کے دوران دوبارہ میں نے یو پی ایس سی کی تیاری کا آغاز کردیا۔ یوں ۲۰۲۴ء کا امتحان آیا۔ میں نے ایک نئے عزم اور حوصلہ کے ساتھ امتحان دیا، پریلیم اور مینس امتحان میں ملی کامیابی کے بعد میں انٹرویو کی تیاری کیلئے ہمدرد دہلی چلا آیا۔ الحمد للہ فائنل نتائج کا اعلان ہوا اور میرا رینک۱۳۱؍ آیا۔ منیب بھٹ کی پرائمری سے ہائر سیکنڈری تک کی تعلیم اننت ناگ میں ہوئی۔ انہوں نے۱۰؍ ویں میں ۸۳؍ ا ور اور۱۲؍ ویں میں ۶۴؍ فیصد مارکس سے کامیابی حاصل کی تھی۔ 
انہوں نےمیڈیکل اور انجینئرنگ دونوں داخلہ امتحان کی تیاری کی تھی۔ انہوں نےاپنے والدین کے بارے میں بتایا کہ والد محمد اشرف بھٹ محکمہ تعلیم سے بطور زونل ایجوکیشنل افسر سبکدوش ہوئے جبکہ والدہ کوثر پروین ایک پرائیویٹ اسکول میں بطور معلمہ سبکدوش ہوئیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK