• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

یوپی ایس سی کے چیئرمین منوج سونی کا اچانک استعفیٰ، پانچ سال کی میعاد باقی تھی

Updated: July 21, 2024, 10:39 AM IST | Agency | New Delhi

استعفے کوٹرینی آئی اے ایس پوجا کھیڈکر کے تنازع سے جوڑ کر دیکھا جارہا ہے کیونکہ خود یو پی ایس سی نے بھی کھیڈکر کیخلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے،جے رام رمیش نے سوال اٹھائے۔

Manoj Soni. Photo: INN
منوج سونی۔ تصویر : آئی این این

یونین پبلک سروس کمیشن(یو پی ایس سی) کے چیئرپرسن منوج سونی نے اپنی میعاد ختم ہونے سے ۵؍ سال پہلے ہی استعفیٰ دے دیا۔ ذرائع  کے مطابق منوج سونی نے ذاتی وجوہات کی بنا پر استعفیٰ دیا ہے جبکہ ان کی میعاد کار ۲۰۲۹ء میں ختم ہونی تھی۔ انہوں نے  یو پی ایس سی میں۲۰۱۷ء میں بطور ممبر شمولیت اختیار کی تھی اور۱۶؍ مئی ۲۰۲۳ء کو کمیشن کے صدرکے عہدہ کاحلف لیاتھا۔ یہ استعفیٰ ایسے وقت میں آیا ہے جبکہ ٹرینی آئی اے ایس پوجا کھیڈکر  کے تعلق سے تنازع سرخیوں میں ہے اورخود یو پی ایس سی نے بھی اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے ۔ تاہم مستعفی ہونے کی ابھی تک کوئی باضابطہ تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
ذرائع سے ملنے والی تفصیلات کے  مطابق منوج سونی نے تقریباً ایک ماہ قبل استعفیٰ دے دیا تھالیکن ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ ان کا استعفیٰ قبول کیا جائے گا یا نہیں۔ ذرائع نے یہ بھی واضح کیا کہ ان کے استعفیٰ کا یو پی ایس سی امیدواروں کے نوکری حاصل کرنے کیلئے جعلی سرٹیفکیٹ پیش کرنے سے متعلق تنازع سے کوئی تعلق نہیں ہے۔بتایا جا رہا ہے کہ منوج سونی نے اپنا استعفیٰ صدر جمہوریہ کو پیش کر دیا ہے۔ تاہم حکومت نے ابھی تک نئے صدر کے نام کا اعلان نہیں کیا ہے۔
 نیوز ۱۸؍ نے ذرائع کے  حوالے سے بتایا ہے کہ منوج سونی اب اپنا زیادہ وقت گجرات میں سوامی نارائن فرقے کی ایک شاخ ’انوپم مشن ‘کو دینا چاہتے ہیں۔ ۲۰۲۰ء میں دِکشا حاصل کرنے کے بعد وہ انوپم مشن میں ایک سادھو یا نشکام کرم یوگی بن گئے۔ منوج سونی کو وزیر اعظم نریندر مودی کا قریبی سمجھا جاتا ہے۔۲۰۰۵ء  میں جب وہ ۴۰؍ سال کے تھے تب نریندر مودی نے انہیں بڑودہ کی مشہور ایم ایس یونیورسٹی کا وائس چانسلر مقرر کیا تھا۔ اس طرح وہ ملک کے سب سے کم عمر وائس چانسلر بنے تھے۔ اس معاملے پر کانگریس کا رد عمل بھی سامنے آیا ہے۔کانگریس جنرل سیکریٹری اور کمیونی کیشن انچارج جے رام رمیش نے کہا ہے کہ۲۰۱۴ء  سے تمام آئینی اداروں کی شفافیت  اور خود مختاری کو بہت نقصان پہنچا ہے۔انہوں نے مزید کہا’’ مودی ۲۰۱۷ء میں اپنے ’پسندیدہ ` ماہرین تعلیم‘ میں سے ایک کو گجرات سے یو پی ایس سی کے رکن کے طور پر لائے اور انہیں۲۰۲۳ء میں ۶؍ سالہ مدت کیلئے چیئرمین بنایالیکن  وہ ۵؍ سال قبل ہی سروس سے ریٹائر ہوگئے ۔جئے رام رمیش نے کہا کہ اس کی جو بھی وجوہات بتائی جائیں لیکن  یہ واضح ہے کہ انہیں یو پی ایس سی  سے متعلق  جاری تنازع کے پیش نظر ہٹانا پڑا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK