امریکہ میں نوادرات کی نیلامی میں ایک قدیم وائلن ایک کروڑ ۱۳؍لاکھ ڈالر میں فروخت ہواہے۔ ہندوستانی کرنسی میں اس کی قیمت ۹۸؍کروڑ۸۴؍لاکھ ۸۳؍ہزار ۸۰۵؍روپے بنتی ہے۔
EPAPER
Updated: February 11, 2025, 11:33 AM IST | Washington
امریکہ میں نوادرات کی نیلامی میں ایک قدیم وائلن ایک کروڑ ۱۳؍لاکھ ڈالر میں فروخت ہواہے۔ ہندوستانی کرنسی میں اس کی قیمت ۹۸؍کروڑ۸۴؍لاکھ ۸۳؍ہزار ۸۰۵؍روپے بنتی ہے۔
امریکہ میں نوادرات کی نیلامی میں ایک قدیم وائلن ایک کروڑ ۱۳؍لاکھ ڈالر میں فروخت ہواہے۔ ہندوستانی کرنسی میں اس کی قیمت ۹۸؍کروڑ۸۴؍لاکھ ۸۳؍ہزار ۸۰۵؍روپے بنتی ہے۔ تاہم اتنی خطیر قیمت کے باوجود یہ تاریخ کا مہنگا ترین ساز نہیں بن سکا۔ غیرملکی خبررساں پورٹل کی رپورٹ کےمطابق وائلن کو نیویارک کے ایک نیلام گھر ’ساتھبیز‘ میں نیلامی کیلئے پیش کیا گیا تھا۔ یہ وائلن اٹلی سے تعلق رکھنے والے آلاتِ موسیقی کے مشہور کاریگر انتونیو اسٹریڈیواری نے۱۷۱۴ء میں بنایا تھا۔ ساتھبیز کا اندازہ تھا کہ یہ وائلن ایک کروڑ۲۰؍ لاکھ سے ایک کروڑ۸۰؍ لاکھ ڈالر کے درمیان فروخت ہوگا۔ نیلام ہونے والے وائلن کا نام ’یواکم ما اسٹریڈیواریس‘ ہے اور اسے انتونیو اسٹریڈیواری کے تیار کردہ شاہکار سازوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ قبل ازیں ۲۰۱۱ء میں انتونیو اسٹریڈیواری کا ایک اور وائلن ’لیڈی بلنٹ‘ ایک کروڑ۵۹؍لاکھ ڈالر میں نیلام ہوا تھا جسے تاریخ میں سب سے زیادہ قیمت پر نیلام ہونے والا آلۂ موسیقی قرار دیا جاتا ہے۔ اسی بناء پر اسے ’گنیز بُک آف ورلڈ ریکارڈ‘ میں بھی شامل کیا گیا تھا۔
اسٹریڈیواری نے۱۷۲۱ء میں لیڈی بلنٹ نامی وائلن بنایا تھا جبکہ جمعے کو نیلام ہونے والا وائلن ’یواکم ما اسٹریڈیواریس‘ ۱۷۱۵ء میں تیار کیا گیا تھا۔ اس وائلن کا نام ’یواکم ما اسٹریڈیواریس‘بھی مختلف ادوار میں اس کی ملکیت رکھنے والے دو افراد کے نام پر رکھا گیا ہے۔ یورپی ملک ہنگری کے وائلن کے ماہر ’جوزف یواکم‘ اس کے مالک رہے ہیں جو۱۸۳۱ء میں پیدا ہوئے اور۱۹۰۷ء میں ان کا انتقال ہوا۔ ان کے نام کا ایک حصہ وائلن کے نام میں شامل کیا گیا ہے۔ اس کے بعد چین کے ایک شہری ’سی ہن ما‘ اس کے مالک رہے ہیں۔ ان کے نام سے ’ما‘ وائلن کے نام میں شامل ہے۔ سی ہن ما۱۹۲۶ء میں چین میں پیدا ہوئے۔ وہ۱۹۴۸ء میں امریکہ منتقل ہوئے اور امریکہ ہی میں ۲۰۰۹ء میں ان کا انتقال ہوا۔ ہن ما کے انتقال کے بعد ان کے ترکے سے یہ وائلن میساچوسٹس کے شہر بوسٹن میں قائم میوزک اسکول نیو انگلینڈ کنزرویٹری کو تحفے میں دے دیا گیا تھا۔ وائلن کی ملکیت رکھنے والے میوزک اسکول کے مطابق نیلامی سے حاصل ہونے والی رقم سے طلبہ کو اسکالرشپ فراہم کرنے کیلئے فنڈ قائم کیا جائے گا۔