ہیلی کاپٹر اور طیارہ میں موجود تمام ۶۷؍ افراد ہلاک، دریائے پوٹومک میں مہلوکین کی تلاش، ۴۰؍ لاشیں نکالی گئیں۔
EPAPER
Updated: February 01, 2025, 10:38 AM IST | Agency | Washington
ہیلی کاپٹر اور طیارہ میں موجود تمام ۶۷؍ افراد ہلاک، دریائے پوٹومک میں مہلوکین کی تلاش، ۴۰؍ لاشیں نکالی گئیں۔
امریکہ میں فوجی ہیلی کاپٹر اور مسافر بردار طیارہ کی فضا میں ہونےوالی ٹکر میں تمام ۶۷؍ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کر دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ڈونالڈ ٹرمپ نے حادثہ کیلئے فوجی ہیلی کاپٹر کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے جمعہ کی صبح بتایا کہ ہیلی کاپٹرمقررہ حد سے زیادہ بلندی پر پرواز کررہا تھا۔ بہرحال حادثہ کی وجہ سے امریکہ کاشہری ہوابازی محکمہ بھی سوالات کی زد پر آگیاہے۔
حادثے کا شکار ہونےوالے فوجی ہیلی کاپٹر میں ۳؍ جوان اور مسافر بردار طیارہ میں ۶۴؍ افراد سوار تھے۔ مہلوکین میں ایک ہندوستانی نژاد دوشیزہ بھی شامل ہے۔ امریکہ کے نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (این ٹی ایس بی) نے اس کی جانچ شروع کردی ہے ۔اس کے ترجمان نے بتایا ہے کہ تفتیش کاروں نے طیارے سے کاک پٹ وائس ریکارڈر اور فلائٹ ڈیٹا ریکارڈ برآمد کر لیا ہے۔
اس بیچ واشنگٹن ڈی سی کے قریب پیش آنے والے اس حادثے کے بعد سرچ آپریشن دوسرے روز بھی جاری ہے۔ دریائے پوٹومک میں حادثہ کے بعد طیاروں کا ملبہ گرا ہے، سے اس خبر کے لکھے جانے تک ۴۰؍ لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔امریکن ایئرلائنز کے مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر کے درمیان فضا میں تصادم کی تحقیقات کئی امریکی ایجنسیاں کر رہی ہیں۔اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’’ٹروتھ سوشل‘‘ پر ٹرمپ نےکہا ہے کہ ’’ بلیک ہاک ہیلی کاپٹر بہت زیادہ اونچی پرواز کر رہا تھا۔ یہ۲۰۰؍ فٹ کی حد سے بہت اوپر تھا۔ ‘‘امریکی فوجی ہیلی کاپٹر رونالڈ ریگن ایئر پورٹ کے قریب پوٹومک دریا کے اُوپر سے ایک مخصوص روٹ پر باقاعدگی سے پرواز کرتے ہیں جسے `روٹ۴؍ کہا جاتا ہے۔ کمرشل پروازوں کی آمدورفت اور حفاظت کے پیشِ نظر اِن ہیلی کاپٹرز کو ایئرپورٹ کی حدود میں۲۰۰؍ فٹ سے اُوپر جانے کی اجازت نہیں ہوتی۔