کولمبیا کے صدر نے’غیر قانونی تارکین وطن‘ کو قبول کرنے کے معاملے پر یوٹرن لینے کے بعد امریکہ کی ڈونالڈ ٹرمپ انتظامیہ نے اتوار کو کولمبیا پر عائد پابندیوں کو روک دیا۔
EPAPER
Updated: January 27, 2025, 2:10 PM IST | Mumbai
کولمبیا کے صدر نے’غیر قانونی تارکین وطن‘ کو قبول کرنے کے معاملے پر یوٹرن لینے کے بعد امریکہ کی ڈونالڈ ٹرمپ انتظامیہ نے اتوار کو کولمبیا پر عائد پابندیوں کو روک دیا۔
جنوبی امریکہ کولمبیا کے غیر ملکیوں کے ملک بدری کی پروازوں پر یوٹرن لینے کے بعدامریکہ کی ڈونالڈ ٹرمپ انتظامیہ نے اتوار کے روز کولمبیا پر عائد پابندیوں کو روک دیا ہے۔وہائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے ایک بیا ن میں کہا کہ ’’کولمبیا حکومت صدر ٹرمپ کی تمام شرائط سے اتفاق کیا، بشمول کولمبیامیں امریکہ سے واپس آنے والے تمام غیر قانونی تارکین وطن کی غیر محدود قبولیت، بشمول امریکی فوجی طیاروں پر، بغیر کسی حد یا تاخیر کے۔‘‘
لیویٹ نےمزید کہا کہ’’ ٹیرف آرڈرز ریزرو میں رکھے جائیں گے، اور دستخط نہیں کیے جائیں گے۔لیکن لیویٹ نے کہا کہ ٹرمپ کولمبیا کے اہلکاروں پر ویزا پابندیاں برقرار رکھیں گے اور ملک سے سامان کے کسٹم معائنہ میں اضافہ کریں گے۔جب تک کہ کولمبیا سے جلاوطن افراد کا پہلا جہاز کامیابی کے ساتھ واپس نہیں آ جاتا۔آج کے واقعات دنیا پر واضح کرتے ہیں کہ امریکہ ایک بار پھر قابل احترام ہے۔ صدر ٹرمپ ہماری قوم کی خودمختاری کا بھرپور تحفظ جاری رکھیں گے، اور وہ دنیا کی دیگر تمام اقوام سے توقع کرتے ہیں کہ وہ امریکہ میں غیر قانونی طور پر موجود اپنے شہریوں کی ملک بدری کو قبول کرنے میں مکمل تعاون کریں گے۔ـ‘‘
کولمبیا کے وزیر خارجہ لوئس گلبرٹو موریلو نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کا ملک ’’کولمبیا کے ان لوگوں کولیتارہے گا جو ملک بدری کے طور پر واپس آئیں گے۔‘‘
امریکہ - کولمبیا جنگ ٹل گئی
کولمبیا نے تارکین وطن کے حوالے سے یو ٹرن لیا ۔ کولمبیا نے ابتدائی طو ر پر تارکین وطن کے طیاروں کی پروازیں قبول کرنے سے انکار کیا جس کے بعد جوابی کاروائی میں ڈونالڈ ٹرمپ نے پابندیاں لگا دیں۔یہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب کولمبیا کے صدر گسٹاوپیٹرو نے تارکین وطن کو لے کر ملک کی طرف جانے والی دو امیریکی فوجی پروازوں کو رکوانے کا اعلان کیا اور امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ تارکین وطن کے ساتھ اپنے سلوک میں بہتر پروٹوکول کا مظاہرہ کرے۔ٹرمپ اور پیٹرو نے سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعہ ، تاریکین وطن کے تعلق اپنے خیالات کا دفاع کیا، بعد میں ٹرمپ پر الزام لگایا کہ وہ ملک بدری کے دوران تارکین وطن کے ساتھ عزت کا برتاؤ نہیں کررہے ۔ساتھ ہی امریکی سامان پر کولمبیا کے محصولات میں ۲۵؍ فیصد اضافےکا جوابی اعلان کیا۔ صدر کے دفتر کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کے دباؤ کو دیکھتے ہوئے پیڑو نے کولمبیا کے ان شہریوں کی ’’باوقار واپسی‘‘ کی سہولت کیلئے صدارتی طیارے کا انتظام کیا جنہیں ملک بدر کردیا گیا تھا۔ کولمبیا کی حکومت نےایک ’’خصوصی ٹیم‘‘ بھی تشکیل دی ہے جو ملک بدر کئے گئے تارکین وطن کے ساتھ ’’بہترین سلوک‘‘ کو یقینی بنائے گی۔ اس کے ساتھ، ممکنہ محصولاتی جنگ کو کم از کم فی الحال ٹال دیا گیا ہے۔