• Mon, 18 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

دوا ساز کمپنی فائزو کا سابق ہند نژاد امریکی ملازم کووڈ ۱۹؍ دوا کے مقدمے میں مجرم قرار

Updated: January 25, 2024, 3:00 PM IST | Washington

بدھ کو ایک ۴۴؍ سالہ ہند نژاد امریکی فائزو کےسابق ملازم کو نیو یارک کی وفاقی عدالت نے ادویاتی کمپنی کی کووڈ دوا کے تجربے کی کامیابی کی معلومات کی بنا پر ٹریڈنگ کے ذریعے منافع کمانے کے منصوبے کا مجرم قرار دیا ہے۔ مجرم نے خفیہ معلومات کی بنا پر اسٹاک بازار سے غیر قانونی طور پر منافع کمایا جس کی وجہ سے اسے ۲؍ مقدمات میں ۲۵؍سال تک کی سزا ہوسکتی ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

بدھ کو  ایک ۴۴؍ سالہ ہند امریکی فائزو کے سابق ملازم کو نیو یارک کی وفاقی عدالت نے ادویاتی کمپنی کی کووڈ دوا کے تجربے کی کامیابی کی معلومات کی بنا پر ٹریڈنگ کے ذریعے منافع کمانے کے منصوبے کا مجرم قرار دیا ہے۔ محکمہ انصاف نے اپنے بیان میں کہا کہ دو ہفتے تک چلے مقدمے میں نیو جرسی کے ہلس بوروہ کی عدالت کے ذریعے امت ڈاگر کو ایک حفاظتی فریب دہی اور دیگر حفاظتی فریب کی سازش کرنے کے معاملے میں مجرم قرار دیا گیا ہے۔  عدالت کے دستاویز کے مطابق نومبر ۲۰۲۱ء کو ڈاگر کمپنی ٹریڈنگ میں غیر قانونی طور پر منافع حاصل کرنے کیلئے شامل ہوا تھا اور کووڈ ۱۹؍ کے علاج میں استعمال ہونے والی دوا پیکسلووڈ دوا کے نتائج کی معلومات کی بنا پر آپشن ٹریڈنگ کے ذریعے غیر قانونی طور پر منافع حاصل کیا تھا۔ اس وقت وہ فائزو میں ملازم تھا اور مخصوص طبی ادویات کے تجربے میں معلومات کے تجزیے کو منظم کرنے میں اعانت کرتا تھا۔

۴ ؍نومبر ۲۰۲۱ء کو ڈاگر کو معلوم ہوا کہ فائزو کے ذریعے تیار کردہ دوا پیکسلووڈ کے کووڈ انفیکشن میں مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ اگلے دن فائزو کے ذریعے یہ معلومات عام کرنے تک معلومات خفیہ تھی۔ بعد میں اسی دن جبکہ معلومات خفیہ تھی، مختصر مدتی فائزو کی کال آپشن خرید لی جو ایک ہفتہ اور ایک دن بعد ختم ہونے والی تھی۔ وفاقی استغاثہ نے یہ بھی بتایا کہ ڈاگر نے یہ معلومات اپنے قریبی دوستوں کے ساتھ شیئر کی ہے جنہوں نے  مساوی کال آپشن خرید لی۔ اگلے دن فائزو نے بازار کھلنے سے پہلے اپنے پیکسلووڈ کے مطالعے کے نتائج کو عوامی طور پر جاری کر دیا اس کے اسٹاک کی قیمت میں خاطر خواہ اضافہ ہوا۔ یہ اپنے گزشتہ دن کے بازار بند ہوتے وقت کی قیمت سے ۱۰؍ فیصد زیادہ تھا۔ وفاقی استغاثہ نے الزام لگایا کہ اس ہفتے میں ڈاگر نے فائزو کے اپنے آپشن کو ۲۷۰۰۰۰؍ امریکی ڈالر کے منافع پر فروخت کر دئے۔ امریکی اٹارنی ڈامین ولیمس نے کہا کہ اس مقدمے میں تیزی سے ہونے والے فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ثبوت کافی تھا کہ ڈاگر نے فائزو کی پیکسلووڈ کے تعلق سے معلومات چرائی اور اس کو غیر قانونی طور پر اسٹاک بازار سے منافع حاصل کرنے کیلئے استعمال کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے دفتر کی اولین ترجیح ہماری منڈیوں سے مالی بدعنوانی کو ختم کرنا ہے۔ فریب دہی کے معاملے میں جرم ثابت ہونے پر زیادہ سے زیادہ ۲۰؍سال اور تمسکات فریب دہی کی سازش میں شامل ہونے پر زیادہ سے زیادہ ۵؍ سال قید کی سزادی جا سکتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK