• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

امریکہ: صرف برگر اور فرائز ہی کھانے کے سبب لڑکے کی بینائی زائل : رپورٹ

Updated: November 13, 2024, 7:04 PM IST | Washington

امریکہ میں رہائش پذیر ایک ۱۲ ؍ سالہ لڑکے کی کھانے کی جگہ محض جنک فوڈ ہی کھانے کے سبب بینائی زائل ہو گئی۔ یہ تنہائی پسند لڑکا کھانے کے نام پر برگر، فرائز، اور مصنوعی جوس ہی استعمال کرتا تھا، جو دھیرے دھیرے اس کے بینائی کے نظام کی کمزوری کا سبب بنا، اور آخر کار وہ مکمل طور پر نابینا ہو گیا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

آڈیٹی سنٹرل کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے میساچوسٹس کا رہنے والا ۱۲ ؍ سال لڑکے کےڈاکٹر کے پاس جانے سے یہ بات آشکار ہوئی کہ تغذیہ کی کمی کے سبب اس کی بینائی کےاعصابی نظام کمزور ہو چکے ہیں، جس کے سبب اس کی بینائی زائل ہو گئی ہے۔’’ نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسین‘‘ میں شائع اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ لڑکا جو بچپن سے ہی تنہائی پسند تھا کھانے میں چنندہ چیزیں ہی استعمال کرتا تھا، جس میں برگر،فرائز، ڈونٹ، شکر سے بنے جوس شامل تھے۔اس کے والدین کے ذریعے اس کے کھانے میں سبزیوں کو شامل کرنے کی کوشش بھی ناکام ہو گئی۔اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ اسے صبح اور شام کے وقت بینائی میں دقت محسوس ہونے لگی، اور کچھ ہفتوں میں اس نے تیزی کے ساتھ اپنی مکمل بینائی کھو دی۔ ایک رات جب وہ اٹھا تو اس نے مکمل اندھے پن کی شکایت کی۔ بظاہر یہ آنکھوں کا مسلہ تھا، لیکن والدین اس کی وجہ جان چکے تھے۔وہ اسے لے کر ڈاکٹر کے پاس گئے۔ جس کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ تغذیہ کی کمی کے باعث اس کی بینائی کےاعصابی نظام کمزور ہو چکے ہیں، جس کے سبب اس کی بینائی زائل ہو گئی۔

یہ بھی پڑھئے: سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ، بلڈوزر کارروائیوں کو غیر قانونی قرار دیا

ڈاکٹروں نے سپلیمنٹس اور معتدل خوراک سے صورتحال کو ٹھیک کرنے کی کوشش کی، لیکن کوئی بہتری نہیں آئی۔ حتیٰ کہ وٹامنز، سپلیمنٹس اور ہری سبزیاں بھی بچے کی بینائی بحال کرنے سے قاصر تھیں۔ بوسٹن چلڈرن ہاسپٹل کے ڈاکٹروں نے وضاحت کی کہ بچے کے کھانے کی محدود مقدارکے سبب اسے بھر پور غذائیت نہیں مل پائی جس کایہ نتیجہ نکلا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK