• Thu, 14 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

امریکی الیکشن: ۲؍ خراب متبادل میں سے کم خراب پر اکتفا ممکن نہیں: گریٹا تھنبرگ

Updated: November 01, 2024, 9:56 PM IST | Stockholm

سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ نے امریکی انتخابات کے متعلق ایکس پوسٹ پر کہا کہ ٹرمپ زیادہ خطرناک آپشن ہیں جبکہ کملا ہیرس غزہ میں نسل کشی کی حامی ہیں۔ ۲؍ خراب آپشن میں سے کم خراب پر اکتفا نہیں کیا جاسکتا۔

Greta Thunberg during a pro-Palestinian rally in Italy. Image: X
گریٹا تھنبرگ، اٹلی میں فلسطین حامی ریلی کے دوران۔ تصویر: ایکس

سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ نے آج ڈونالڈ ٹرمپ کو اگلے ہفتے ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات میں ’’زیادہ خطرناک‘‘ آپشن قرار دیا لیکن اسرائیل کی حمایت پر موجودہ انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ۵؍ نومبر کو امریکہ بھر میں انتخابات ہوں گے۔ اس دوران ۲۱؍ سالہ کارکن گریٹا نے ایکس پوسٹ کیا کہ ’’اس انتخاب کے دنیا اور انسانیت کے مستقبل کیلئے جو نتائج برآمد ہوں گے اس کا اندازہ لگانا شاید ناممکن ہے۔ بلاشبہ ایک امیدوار – ٹرمپ – دوسرے سے زیادہ خطرناک ہے۔‘‘ لیکن انہوں نے اسرائیل کی حمایت اور غزہ میں اسرائیلی جارحیت پرموجودہ صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیرس کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جو سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے خلاف لڑ رہی ہیں۔ گریٹا تھنبرگ نے مزید لکھا کہ ’’آئیے یہ نہ بھولیں کہ فلسطین میں نسل کشی بائیڈن اور ہیرس انتظامیہ کے تحت، امریکی پیسوں اور تعاون سے ہو رہی ہے۔ معصوم بچوں اور شہریوں پر بمباری کرنا کسی بھی طرح سے حقوق نسواں کی حمایت، ترقی پسندی، یا انسان دوستی نہیں ہے۔ یہ اس کے برعکس ہے، چاہے اس کی ذمہ داری ایک خاتون ہی کیوں نہ ہو۔‘‘ 

یاد رہے کہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ۴۳؍ ہزار ۲۵۹؍ فلسطینی شہید ہوچکے ہیں ۔ اقوام متحدہ ان اعداد و شمار کو قابل اعتماد قرار دیتی ہے۔ گریٹا تھنبرگ نے امریکیوں پر زور دیا کہ وہ اپنے ووٹ کا حق درست طریقے سے استعمال کریں اور امریکی سامراج کے تباہ کن نتائج کے خلاف احتجاج اور بائیکاٹ جیسی براہ راست کارروائی کریں۔ گریٹا تھنبرگ نے کہا، ’’امریکیوں کیلئے میرا بنیادی پیغام یہ ہے کہ آپ کم بدتر آپشن پر اکتفا نہیں کرسکتے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK