شکاگو، سی ایٹل، اٹلانٹا، بوسٹن، لاس اینجلس، نیوآرلینز اور دیگرشہروں میں کارروائیاں۔ اسکولوں اور گرجاگھروں میں بھی چھاپے۔ غیر قانونی تارکین وطن خوف میں مبتلا۔
EPAPER
Updated: February 02, 2025, 12:20 PM IST | Agency | Washington
شکاگو، سی ایٹل، اٹلانٹا، بوسٹن، لاس اینجلس، نیوآرلینز اور دیگرشہروں میں کارروائیاں۔ اسکولوں اور گرجاگھروں میں بھی چھاپے۔ غیر قانونی تارکین وطن خوف میں مبتلا۔
امریکہ نے۷؍ ہزار سے زائد غیرقانونی تارکین وطن کو گرفتار کرکے ملک بدر کر دیا۔ صدر ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد پہلے ہفتے میں یہ کارروائی کی گئی ہے۔
ہوم لینڈ سیکوریٹی کے محکمہ کا کہنا ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن سے متعلق امریکی صدر ٹرمپ کے وعدے پر عمل کیا جارہا ہے۔ امریکہ کے محکمہ ہوم لینڈ سیکوریٹی کے مطابق جبراً بےدخل کئے جانے والے افراد میں سے زیادہ تر پر تشدد واقعات میں ملوث تھے۔ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے پہلے ہفتے میں ۷؍ ہزار ۳۰۰؍ غیرقانونی تارکین وطن کو گرفتار کر کے ملک بدر کر دیا گیا ہے۔
محکمہ ہوم لینڈ سیکوریٹی کے مطابق صرف ۲۷؍ جنوری کو۹۵۶؍غیرقانونی تارکین وطن کو گرفتار کیا گیا۔ چھاپے اسکولوں اور گرجاگھروں میں بھی مارے گئے ہیں۔ ان گرفتاری کے خوف سے بعض غیرقانونی تارکین وطن نے کام پر جانا اور بچوں کو اسکول بھیجنا تک چھوڑ دیا ہے۔
یہ کارروائیاں شکاگو، سی ایٹل، اٹلانٹا، بوسٹن، لاس اینجلس، نیوآرلینز اور دیگرشہروں میں کی گئی ہیں۔ رپورٹس کے مطابق گرفتارشدہ افراد کی تعداد کی کثرت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ۲۰۲۴ءمیں اس وقت کے صدر جو بائیڈن کے اقتدار کے آخری سال میں صرف۳۱۰؍افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔
وہائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ بائیڈن دور میں قانون کی خلاف ورزی کی جارہی تھی جو اب نہیں کی جا رہی ہے۔ ۹۷؍ فیصد ایسے افراد کو ملک بد ر کیا گیا ہے جنہیں بائیڈن کے دور میں بےدخلی کا حکم دیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ ٹرمپ۲۰؍ جنوری کو صدارت کے منصب پر فائز ہوئے تھے۔ انہوں نے اپنی صدارت سے قبل انتخابی مہم کے دوران ہی غیر قانونی تارکین وطن کو بے دخل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے اپنی پہلی مدت میں بھی غیر قانونی تارکین وطن کیخلاف کارروائیاں کی تھیں۔