Updated: September 14, 2024, 10:13 PM IST
| Washington
خلاء میں پھنسے ۲؍ خلا باز سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور نے ناسا کے ساتھ کانفرس میں امریکی صدارتی انتخابات میں ووٹ دینے کی اپیل کی ہے۔ تاہم، اب تک یہ فیصلہ نہیں کیا گیا ہے کہ انہیں اجازت دی جائے گی یا نہیں البتہ ماضی میں ۲؍ موقعوں پر خلاء سے ووٹ دیئے گئے ہیں۔
بوچ ولمور اور سنیتا ولیمز۔ تصویر: ایکس
خلاء میں پھنسے خلانوردوں سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور کا ۸؍ دن کا سفر اب ۸؍ ماہ طویل ہوگیا ہے۔ دونوں ہی خلا باز اپنی زندگیوں کے کئی اہم تقریبات کا حصہ نہیں ہوں گے۔ جس میں ولمور اپنی چھوٹی بیٹی کے اسکول کے آخری سال کی تقریب قابل ذکر ہے۔ دونوں نے خلاء سے اپیل کی ہے کہ وہ یہیں سے امریکی انتخابات میں حصہ لینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ ایک بہت اہم فرض ہے جو ہم بطور شہری ادا کرتے ہیں اور ہم خلا سے ووٹ ڈالنے کے قابل ہونے کے منتظر ہیں۔‘‘دونوں نے اپنے مشن کو جاری رکھتے ہوئے اپنے شہری فرائض کی انجام دہی کی اہمیت پر زور دیا۔
سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور زمین سے ۲۵۰؍ میل اوپر خلاء میں ہے۔ دونوں ہی ۵؍ نومبر کو ووٹنگ کیلئے زمین پر نہیں آسکیں گے۔ تاہم، ناسا کے ساتھ اپنی کانفرس میں خلابازوں نے یہ نہیں بتایا کہ آیا وہ سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو ووٹ دیں گے یا نائب صدر کملا ہیرس کو۔ واضح رہے کہ اس سے قبل ۱۹۹۷ء میں خلا سے ووٹ دیا گیا تھا۔ اسی سال خلاباز ڈیوڈ وولف پہلے امریکی بن گئے تھے جنہوں نے خلاء سے ووٹ دیا تھا۔ ۲۰۲۰ ءمیں ناسا کے خلاباز کیٹ روبنز نے بھی آئی ایس ایس سے اپنا ووٹ ڈالا تھا۔ خیال رہے کہ دونوں خلا باز تکنیکی دشواریوں کے سبب انٹرنیشنل اسپیس ریسرچ میں ہیں۔ ان کیلئے خلائی کیپسول تیار کئے جارہے ہیں جو انہیں بحفاظت واپس لائیں گے۔