Updated: August 29, 2024, 1:59 PM IST
| Washington
امریکہ میں مکانات کی آسمان چھوتی قیمتوں کے بیچ کملا ہیرس نے ووٹروں کو رجھانے کیلئے ۳۰ لاکھ نئے گھر تعمیر کرنے کا منصوبہ پیش کیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے پہلی دفعہ گھر خریدنے والوں کو خصوصی مدد کی پیشکش بھی کی۔ ٹرمپ نے اس منصوبہ کی مخالفت کرتے ہوئے اسے مارکسیت پر مبنی قرار دیا۔
صدارتی امید وار کملا ہیرس۔ تصویر:آئی این این۔
امریکی نائب صدر اور رواں سال نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات کیلئے ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار کملا ہیرس، اگلے ۴ برسوں میں ۳ ملین (۳۰ لاکھ) گھر تعمیر کرنے کے اپنے منصوبہ کی طرف رائے دہندگان کی توجہ مبذول کروانے کیلئے اس کی تشہیر کررہی ہے۔ ملک میں بڑھتی مہنگائی پر قابو پانے کیلئے انہوں نے اس منصوبہ کا اعلان کیا ہے۔
منگل کو جاری کئے گئے ایک منٹ طویل اشتہاری ویڈیو میں ہیرس نے اپنے منصوبے پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ وہ کرایہ کے مکان میں پلی بڑھی ہیں۔ ان کی والدہ نے گھر خریدنے سے پہلے دس برسوں تک بچت کی تھی۔
اس اشتہار کے ذریعے کملا ہیرس نے خصوصاً ایریزونا اور نیواڈا کے ووٹروں راغب کرنے کی کوشش کی ہے۔ اس کے علاوہ، ہیرس نے پہلی بار گھر خریدنے والوں کو ۲۵ ہزار ڈالر تک امداد فراہم کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔
ان کا ویڈیو پیغام بڑی تعداد میں عوام کی توجہ حاصل کرسکتا ہے کیونکہ امریکہ میں مکانات کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ ۲ء۹ مہنگائی کے مقابلے مکانات کی قیمتوں میں ۵ فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا ہے۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ٹرمپ کے دور صدارت میں بھی مکانات کی کمی تھی اور یہ مسئلہ تاحال برقرار ہے۔ مہنگائی میں اضافہ، کووڈ ۱۹ وبا اور روس یوکرین جنگ کے بعد خوراک اور توانائی کے بڑھتے اخراجات سے مکانوں کی قیمتیں مزید بڑھ گئی تھیں۔
ہیرس کے نظریہ کی مخالفت میں ٹرمپ نے وفاقی اراضی پر ۱۰ نئے شہر تعمیر کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ ہیرس کے منصوبہ پر تنقید کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ اس طرح کے منصوبے مارکسیت سوچ پر مبنی ہے۔ اس منصوبہ پر عمل آوری سے مضافاتی علاقے سب سے زیادہ متاثر ہوگے اور املاک کی قدر گر جائے گی۔ ٹرمپ نے بتایا کہ صدر بننے پر وہ جنگ کو روک کر مہنگائی اور مکانات کی بڑھتے قیمتوں کو قابو میں کرنے کی کوشش کریں گے۔