امریکہ میں مفکرین کے ایک گروپ (تھنک ٹینک) نے اپنی رپورٹ میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ مودی کی قیادت میں ہندوستان ۲۰۲۴ء میں مسلم مخالف شرانگیزی میں حیران کن اضافہ ہواہے۔
EPAPER
Updated: February 11, 2025, 1:11 PM IST | New Delhi
امریکہ میں مفکرین کے ایک گروپ (تھنک ٹینک) نے اپنی رپورٹ میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ مودی کی قیادت میں ہندوستان ۲۰۲۴ء میں مسلم مخالف شرانگیزی میں حیران کن اضافہ ہواہے۔
ہندوستان میں مذہبی اقلیتوں کے خلاف زہر افشانی میں اضافہ کو پوری دنیا محسوس کر رہی ہے۔ امریکہ میں مفکرین کے ایک گروپ (تھنک ٹینک) نے اپنی رپورٹ میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ مودی کی قیادت میں ہندوستان ۲۰۲۴ء میں مسلم مخالف شرانگیزی میں حیران کن اضافہ ہواہے۔
انڈیا ہیٹ لیب نامی ادارہ کے مطابق نفرت انگیزی میں اس خطرناک اضافہ کا ’’ حکمراں جماعت بی جےپی اور وسیع تر ہندو قوم پرست تحریک کے نظریاتی عزائم کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔ ‘‘ یاد رہے کہ ۲۰۲۴ء کے لوک سبھا الیکشن کے وقت خود وزیراعظم نریندر مودی پر مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کا الزام عائد ہواتھا۔ رپورٹ کے مطابق ہندو ووٹروں کو بی جےپی کے حق میں متحرک کرنے کیلئے انہوں نے اپنی ریلیوں میں مسلمانوں کیلئے ’’گھس پیٹھیئے‘‘ کی اصطلاح استعمال کی اور اکثریتی فرقہ کو گمراہ کیا کہ ملک کی اپوزیشن پارٹی کانگریس اگر اقتدار میں آگئی تو وہ ملک کے وسائل اور دولت کو مسلمانوں میں بانٹ دیگی۔
رپورٹ میں ۲۰۲۴ء کے بعد مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیزی میں ’’حیران کن‘‘ اضافہ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایاگیاہے کہ ہندوستان میں اپنے مستقبل کے تعلق سے مبتلا ہونے لگے ہیں۔ انڈیا ہیٹ لیب کے مطابق’’۲۰۲۳ء میں مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کے ۶۶۸؍ معاملات ریکارڈ ہوئے جبکہ ۲۰۲۴ء میں ان کی تعداد ایک ہزار ۱۶۵؍ ہوگئی۔ رپورٹ کے مطابق یہ ۷۴ء۴؍فیصد کا اضافہ ہے جس کے رخ کا تعین لوک سبھا الیکشن کےوقت ہی ہوگیاتھا۔