Updated: April 23, 2024, 4:03 PM IST
| Washington
کولمبیا یونیورسٹی کے طلبہ کے احتجاج اور انہیں حراست میں لئے جانے کے بعد امریکہ کی متعدد یونیورسٹی کے طلبہ نے فلسطینی حامی احتجاج کا انعقاد کیا اور ان کمپنیوں سے علیحدگی کا مطالبہ کیا جو غزہ میں نسل کشی اور اسرائیلی قبضے میں ملوث ہیں۔ ماہر تعلیم اور اسکالرز نے کولمبیا یونیورسٹی کے مظاہرین طلبہ کے خلاف کارروائی کا بائیکاٹ کیا ہے جبکہ پولیس نے نیویارک یونیورسٹی کے طلبہ کو بھی حراست میں لیا ہے۔
طلبہ احتجاج کے دوران۔ تصویر: ایکس
امریکہ کی متعددیونیورسٹیوں کے طلبہ نے فلسطینی حامی احتجاج کا انعقاد کیا اور ان کمپنیوں سے علیحدگی کا مطالبہ کیا جو غزہ میں نسل کشی اور فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی قبضے میں ملوث ہیں۔ خیال رہے کہ کولمبیا یونیورسٹی کےمتعدد طلبہ کی معطلی اور انہیں حراست میں لئے جانے کے بعد آئیوی لیگ انسٹی ٹیوشن کے طلبہ بڑے پیمانے پر احتجاج کیلئے جمع ہوئے ہیں۔
یالے اور کولمبیا یونیورسٹی میں کریک ڈاؤن کے بعد پولیس نے نیویارک یونیورسٹی کے مظاہرین طلبہ اور عملے کو بھی حراست میں لیا ہے۔ماہر تعلیم اور اسکالرز نے کولمبیا یونیورسٹی کے مظاہرین طلبہ کے خلاف یونیورسٹی کی پالیسی کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مڈل ایسٹ آئی کے مطابق میسا چوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی(ایم آئی ٹی ) ، بوسٹن میں ٹفٹس اور ایمرسن، نیویارک شہر میں نیویارک یونیورسٹی اور دی نیو اسکول، نیش وِل، ٹینیسی میں وینڈربلٹ، کنیکٹیکٹ میں ییل یونیورسٹی، یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، برکلے، مشی گن یونیورسٹی، سینٹ لوئس میں واشنگٹن یونیورسٹی اور چیپل ہل میں یونیورسٹی آف نارتھ کیرولیناکے کیمپس میں طلبہ نے خیمے لگائے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: اسدالدین اویسی کے سامنے ان کے بھائی اکبرالدین اویسی نے بھی پرچہ نامزدگی داخل کیا
واضح رہے کہ اب تک غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ۳۴؍ ہزار طلبہ جاں بحق ہوئے ہیں جن میں ۱۵؍ ہزار بچےہیں۔کولمبیا یونیورسٹی کے صدرمنوچے شفیق نے اپنے بیان میں کہا کہ اس تشدد کو ختم کرنے اور آگے کی حکمت عملی کے بارے میں سوچنے کیلئے تمام کلاسیز کو ورچوئل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
فلسطین کی حمایت میں احتجاج کرنے کیلئے کولمبیا یونیورسٹی کے ۱۰۸؍ طلبہ کو جمعرات کو حراست میں لیا گیا تھا جبکہ برنارڈ کالج اور یونیورسٹی کے ۸۵؍ طلبہ کو معطل کیا گیا ہے۔ یالے یونیورسٹی کے ۴۷؍ طلبہ کو پولیس نے حراست میں لیا ہے۔