Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکہ میں شمسی طوفان ،آسمان میں شعاعوں کا نظارہ،مواصلاتی نظام متاثر ہو سکتا ہے

Updated: May 11, 2024, 5:14 PM IST | Washington

سورج کی گردش کے دوران پیش آنے والے شمسی طوفان کی امریکہ میں آمد، سورج کی سطح پر سات دھماکے،لاکھوں ٹن پلازمہ کا اخراج، آسمان میں رنگین شعاعوں کی نظارہ ممکن، لیکن مواصلاتی نظام متاثر ہو سکتا ہے،جبکہ خلائی سیاروں کوبھی خطرہ ، سائنسداں محتاط۔

Explosions on the Sun`s surface result in the emission of light and plasma۔ Image: INN
سورج کی سطح پر دھماکوں کے نتیجے میں روشنی اورپلازمہ کا اخراج۔ تصویر : آئی این این

زمین سے ٹکرانے والا غیر معمولی طور پر مضبوط شمسی طوفان امریکہ میں اس ہفتے کے آخر میں شمالی شعاع پیدا کر سکتا ہے اور ممکنہ طور پرتوا نائی اور مواصلاتی نظام میں میں خلل پیدا کر سکتا ہے۔نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن نے ایک   شدید نایاب جیو میگنیٹک طوفان کی وارننگجاری کی۔یہ طوفان جمعہ دوپہرمتوقع وقت سے گھنٹہ بھر پہلے ہی پہنچ گیا اور قیاس کیا جا رہا ہےکہ اگلے ہفتےمیں داخل ہو۔این او اے اےنے مدار میں پاور پلانٹس اور خلائی جہاز کے آپریٹرز کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے ساتھ وفاقی ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی کو بھی متنبہ کیا۔این او اے اےکے اسپیس ویدر پریڈیکشن سینٹر کے سائنسدان روب اسٹین برگ نے کہا، کرہ ارض پر زیادہ تر لوگوں کے لیے، انہیں کچھ نہیں کرنا پڑے گا۔
این او اے اےکے مطابق، طوفان امریکہ کے جنوب میں الاباما اور شمالی کیلیفورنیا تک شمالی شعاع پیدا کر سکتا ہے۔ لیکن اس کی پیشن گوئی کرنا مشکل ہےاور ماہرین نے زور دیا کہ یہ عام طور پر شمالی شعاعوں کے ساتھ منسلک رنگ کےغیر متوقع پردے نہیں ہوں گے، بلکہ اس سے زیادہ سبزی مائل رنگت کے چھینٹے ہوں گےیہ واقعی خلائی موسم ارورہ کا تحفہ ہے۔ انہوں نے اور ان کے ساتھیوں نے کہا کہ بہترین ارورہ کے نظارے فون کیمروں سے دیکھے جاسکتے ہیں، جو کھلی آنکھ کے مقابلے میں روشنی کو بہتر طور پر گرفت کر سکتے ہیں۔
پیشین گوئی سنٹر کے آپریشنز چیف مائیک بٹوی نے کہا کہ آسمان کی ایک تصویر کھینچیں اور وہاں واقعتاً آپ کیلئے ایک چھوٹی سی تواضع ہو سکتی ہے۔ریکارڈ شدہ تاریخ میں سب سے زیادہ شدید شمسی طوفان، ۱۸۵۹ءمیں، وسطی امریکہ میں درج کئے گئے۔ڈہل نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ یہ طوفان پاور گرڈز کے لیے ہائی وولٹیج ٹرانسمیشن لائنوں کے لیے خطرہ ہے، نہ کہ عام طور پر لوگوں کے گھروں میں پائی جانے والی بجلی کی لائنوںکیلئے۔ جس کے نتیجے میں  سیٹلائٹ بھی متاثر ہو سکتے ہیں اور یہاں زمین پر نیویگیشن اور مواصلاتی خدمات بھی متاثر ہو سکتی ہیں۔مثال کے طور پر۲۰۰۳ء میں ایک انتہائی جغرافیائی طوفان نے سویڈن میں بجلی کو متاثر کیا اور جنوبی افریقہ میں پاور ٹرانسفارمرز کو نقصان پہنچایا۔
این او اے اےکے مطابق، طوفان کے ختم ہونے کے بعد بھی، جی پی ایس سیٹلائٹ اور زمینی ریسیورز کے درمیان سگنل ٹوٹ سکتے ہیں یا کھو سکتے ہیں۔ لیکن اسٹینبرگ نے نوٹ کیا کہ بہت سارے نیویگیشن سیٹلائٹس ہیں اور کوئی بھی بندش دیر پا نہیں ہو گی۔ سورج نے بدھ کے بعد سے مضبوط شمسی شعلے پیدا کیے ہیں، جس کے نتیجے میں کم از کم پلازما کے سات دھماکے ہوئے۔ لاوےکا  ہراخراج کورونل ماس ایجیکشن کے نام سے جانا جاتا ہے۔ جو سورج کی بیرونی فضا، یا کورونا سے اربوں ٹن پلازما اور مقناطیسی میدان پر مشتمل ہوسکتا ہے۔
این او اے اےکے مطابق،ان شعلوں کا تعلق سورج کی اس جگہ سے ہے جو زمین کے قطر سے۱۶؍ گنا زیادہ ہے۔ یہ تمام شمسی سرگرمی کا حصہ ہے جب سورج اپنی۱۱؍  سالہ گردش کے دوران اپنی انتہا کے قریب تیزی سے بڑھتا ہے۔ناسا نے کہا کہ اس طوفان سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر سوار سات خلابازوں کو کوئی سنگین خطرہ نہیں ہے۔ سب سے بڑی تشویش تابکاری کی بڑھتی ہوئی سطح ہے، اور اگر ضروری ہوا تو عملہ اسٹیشن کے بہتر حفاظتی حصے میں جا سکتا ہے۔سٹینبرگ کے مطابق بڑھتی ہوئی تابکاری ناسا کے کچھ سائنسی سیٹلائٹس کیلئے بھی خطرہ بن سکتی ہے۔ خلائی ایجنسی کے ہیلیو فزکس سائنس ڈویژن کے ڈائریکٹر اینٹی پلکنن نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو نقصان سے بچنے کے لیے انتہائی حساس آلات کو بند کر دیا جائے گا۔سورج پر مرکوز کئی خلائی طیارے تمام سرگرمیوں کی نگرانی کر رہے ہیں،یہ بالکل وہی چیزیں ہیں جن کا ہم مشاہدہ کرنا چاہتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK