Inquilab Logo Happiest Places to Work

مقبول ٹوتھ پیسٹ کمپنیاں جھوٹ اور آلودگی فروخت کر رہی ہیں: امریکی تحقیق

Updated: April 20, 2025, 2:00 PM IST | Washington

کچھ مقبول ٹوتھ پیسٹ برانڈز جو خود کو محفوظ اور نامیاتی کے طور پر پیش کرتے ہیں، ان میں سیسے (لیڈ) کی آلودگی پائی گئی ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

 ایک نئی امریکی تحقیق کے مطابق مقبول ٹوتھ پیسٹ برانڈز صارفین کو دھوکہ دے رہے ہیں، جبکہ وہ خود کو محفوظ اور معیاری ہونے کے اعزازات سے نوازتے ہیں۔متعدد برانڈز کے ٹوتھ پیسٹ میں زہریلی دھاتوں کے ٹیسٹ کیے گئے، جن سے معلوم ہوا کہ کئی قابل بھروسہ سمجھے جانے والے برانڈز خطرناک بھاری دھاتوں سے آلودہ ہیں۔ اس فہرست میں وہ برانڈز بھی شامل ہیں جو بچوں کے استعمال کے لیے محفوظ قرار دیے جاتے ہیں۔گارجین کے مطابق، صارفین کے حقوقکیلئے  کام کرنے والے گروپ ’’لیڈ سیف ماما‘‘ کی تازہ تحقیق میں۵۱؍ ٹوتھ پیسٹ برانڈز کا جائزہ لیا گیا، جن میں سے ۹۰؍ فیصد میں سیسہ، ۶۵؍ فیصدمیں آرسینک، تقریباً۵۰؍ فیصد میں پارہ (مرکری)، اور ایک تہائی میں کیڈمیم پایا گیا۔  
لیڈ سیف ماما کی بانی ’’تمارا روبن‘‘نے یہ انکشاف کیا کہ یہ زہریلے اجزا تقریباً ۱۲؍ سال پہلے ٹوتھ پیسٹ میں شامل کیے جانے لگے، جب وہ ان خاندانوں کے ساتھ کام کر رہی تھیں جن کے بچوں کے خون میں دھاتوں کی زیادہ مقدار موجود تھی۔ اس وقت ’’ارتھ پیسٹ‘‘ نامی ٹوتھ پیسٹ برانڈ نے عدم اعتماد پیدا کیا تھا۔روبن نے ان انکشافات کو — خاص طور پر۲۰۲۵ءمیں ’’ناقابل قبول‘‘  قرار دیتے ہوئے کہا کہ تحقیق کے بعد کسی بھی کمپنی نے اپنے ٹوتھ پیسٹ سے سیسہ ختم کرنے کی کوشش کا اعتراف نہیں کیا۔ بعض نے تو انہیں قانونی نوٹس بھیجے، جنہیں انہوں نے نظرانداز کر دیا۔ روبن نے ان کمپنیوں کو اپنے بلاگ’’ tamararubin.com‘‘ پر بے نقاب کیا ہے۔ جن ٹوتھ پیسٹ میں نقصاندہ اجزاء پائے گئے ان میں ’کریسٹ ،  سینسوڈائن، کولگیٹ، ٹامز آف مین، ڈاکٹر برونرز، ڈیوڈز، ڈاکٹر جین، ڈاکٹر برائٹ، جیسے مشہور نام شامل ہیں۔
روبن کی تحقیق میں یہ بھی سامنے آیا کہ یہ آلودگی خاص طور پر اس وقت پائی گئی جب ٹوتھ پیسٹ میں ہائیڈروکسی اپاٹائٹ، کیلشیم کاربونیٹ، اور بینٹونائٹ کلے شامل تھے۔ ان میں سے ہائیڈروکسی اپاٹائٹ دانتوں میں کیلشیم جذب کرنے، کیلشیم کاربونیٹ داغ صاف کرنے، اور بینٹونائٹ کلے صفائی کیلئے  استعمال ہوتا ہے۔بینٹونائٹ کلے والے ٹوتھ پیسٹ میں آلودگی کی سب سے زیادہ سطح دیکھی گئی، جبکہ دیگر دو اجزا والے ٹوتھ پیسٹ میں بھی سیسہ اور دیگر دھاتوں کی پریشان کن مقدار موجود تھی۔ دوسری طرف، بچوں کے ٹوتھ پیسٹ (جیسے ڈاکٹر براؤنز بیبی ٹوتھ پیسٹ) جن میں یہ اجزا نہیں تھے، وہ محفوظ پائے گئے۔  
کچھ کمپنیوں نے تحقیق کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے اپنے ٹوتھ پیسٹ میں سیسہ شامل کرنے کے فیصلے کا دفاع کیا۔’’ ڈاکٹر جینز‘‘نے لیڈ سیف ماما کو ایک چارٹ بھیج کر دعویٰ کیا کہ ان کے ٹوتھ پیسٹ میں دھاتوں کی مقدار *ایف ڈی اے* کی حد سے کم ہے۔ تاہم، روبن نے جواب دیا کہ یہ معیارات پرانے ہیں اور انسانی صحتکیلئے محفوظ نہیں ہیں۔سیسہ انسانی جسمکیلئے  کسی بھی مقدار میں نقصان دہ ہے، خاص طور پر بچوں کیلئے ۔ آپ کا جواب غیر سنجیدہ ہے اور سیسے کی زہریلے پن کے جدید سائنسی علم کی عکاسی نہیں کرتا۔ اب جب آپ کو بہتر علم ہو چکا ہے، تو براہ کرم اپنی مصنوعات کو بہتر بنائیں۔‘‘ کیلیفورنیا میں بچوں کے کھانے میں سیسے کی حد پی پی بی ۶؍ ہے، جبکہ وفاقی سطح پر اسے پی پی بی ۱۰؍ تک محدود کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ لیکن لیڈ سیف ماما کی رپورٹ میں شامل بیشتر ٹوتھ پیسٹ ان حدوں سے بھی زیادہ آلودہ پائے گئے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK