امریکہ میں لاکھوں مرغیوں کی اموات سے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے روزمرّہ کے اخراجات کو کم کرنے کی کوششوں کو دھچکا پہنچا ہے کیونکہ انڈوں کی پیداوار میں کمی کے بعد ریستورانوں میں انڈوں کے پکوانوں کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ نوٹس کیا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: February 20, 2025, 10:03 PM IST | Inquilab News Network | Washington
امریکہ میں لاکھوں مرغیوں کی اموات سے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے روزمرّہ کے اخراجات کو کم کرنے کی کوششوں کو دھچکا پہنچا ہے کیونکہ انڈوں کی پیداوار میں کمی کے بعد ریستورانوں میں انڈوں کے پکوانوں کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ نوٹس کیا گیا ہے۔
امریکہ نے ترکی سے تقریباً ۱۵ ہزار ٹن انڈے درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس پر عمل درآمد بھی شروع ہوگیا ہے۔ سیکٹر کے ایک سرکردہ اہلکار نے بدھ کو بتایا کہ ملک میں برڈ فلو کے مسلسل پھیلاؤ کی وجہ سے انڈوں کی پیداوار میں کمی ہو رہی ہے اور قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ اس لئے امریکہ نے ترکی سے انڈے درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ملک میں لاکھوں مرغیوں کی اموات سے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے روزمرّہ کے اخراجات کو کم کرنے کی کوششوں کو دھچکا پہنچا ہے کیونکہ انڈوں کی پیداوار میں کمی کے بعد ملک میں کرانہ دکانوں پر انڈوں اور ریستورانوں میں انڈوں کے پکوانوں کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ نوٹس کیا گیا ہے۔
ترکی کی ایگ پروڈیوسرز سینٹرل یونین کے چیئرمین ابراہیم عفیون نے کہا کہ کل ۱۵ ہزار ٹن انڈے امریکہ روانہ کئے جائیں گے جو ۷۰۰ کنٹینرز کے برابر ہے۔ امریکہ کو انڈوں کی ترسیل اس ماہ سے شروع ہو چکی ہے اور جولائی تک جاری رہے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس معاہدے سے تقریباً ۲۶ ملین ڈالر کی برآمدی آمدنی متوقع ہے۔ ترکی دنیا کے ۱۰ بڑے انڈوں کے برآمد کنندگان میں شامل ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ دوائوں اور سیمی کنڈکٹر پر بھی ٹیرف لگائیں گے؟
امریکی محکمہ زراعت نے درآمدات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ واضح رہے کہ امریکہ میں برڈ فلو زور پکڑ رہا ہے اور حکومت برڈ فلو پر قابو پانے میں کامیاب نہیں ہو پائی ہے۔ گزشتہ سال مارچ میں ٹیکساس میں ڈیری مویشیوں میں برڈ فلو کا پتہ چلا تھا اور اس کے بعد یہ وائرس ۱۷ ریاستوں میں ۹۷۰ سے زیادہ ریوڑ میں پھیل چکا ہے۔گزشتہ ۱۰ ماہ میں، تقریباً ۷۰ افراد اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں جن میں ایک متاثرہ شخص کی موت ہوچکی ہے۔ امریکی اعداد و شمار کے مطابق، پولٹری میں برڈ فلو کے پھیلنے کا آغاز ۲۰۲۲ء میں ہوا جو اب تک تقریباً ۱۶۲ ملین مرغیوں، ٹرکیوں اور دیگر پرندوں کو ہلاک کر چکا ہے۔ حالیہ انفیکشن کے مزید پھیلنے کی وجہ سے ملک میں انڈوں کی کمی میں اضافہ ہوا ہے۔ یو ایس ڈی اے نے ابھی تک برڈ فلو کے خلاف ویکسین کے استعمال کی اجازت نہیں دی ہے۔