• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ٹرمپ نے اپنے اوپر حملوں کے واقعات کو بائیڈن اور کملا کی تقاریر کا نتیجہ قرار دیا

Updated: September 17, 2024, 6:10 PM IST | Washington

سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنے اوپر فائرنگ کے واقعات کوامریکی صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیریس دونوں کی ’’تقاریر‘‘ کا نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈیموکریٹس لیڈرز کے بیانات کی وجہ سے مجھ پر دوسری بار قاتلانہ حملہ ہوا۔

Former US President Donald Trump and Kamala Harris. Photo: INN.
سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور کملاہیرس۔ تصویر: آئی این این۔

سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنے اوپر فائرنگ کے واقعات کوامریکی صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کملا ہیریس دونوں کی ’’تقاریر‘‘ کا نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈیموکریٹس لیڈرز کے بیانات کی وجہ سے مجھ پر دوسری بار قاتلانہ حملہ ہوا۔ ریپبلکن امیدوارٹرمپ نے ’فاکس نیوز‘ پر بات چیت کرتے ہوئےکہا کہ مجھ پر حملہ کرنے والے اس واقعے کا مشتبہ شخص بائیڈن اور ہیرس کی تقریر پر یقین رکھتا تھا اور اس نےاس کے مطابق عمل کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی تقاریر مجھے گولی مارنے کا باعث بنیں۔ ٹرمپ نے موجودہ صدر اور ان کے نائب صدر کے بیانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ وہ جمہوریت کیلئے خطرہ ہیں۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ ان کے مخالفین انتہائی اشتعال انگیز زبان استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں بھی ان کی طرح بلکہ ان سے زیادہ سخت زبان استعمال کرسکتا ہوں لیکن میں ایسا نہیں کروں گا۔ 
ایک اور تناظر میں ٹرمپ نے سیکرٹ سروس اور پولیس کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ ٹرمپ نے فاکس نیوز کو بتایا کہ میں ملک کو بچاؤں گا اور بائیڈن اور ہیرس انہیں اندر اور باہر سے تباہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بات اس وقت کی جب ’سی این این‘ کے نامہ نگار نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ٹرمپ پرمشتبہ حملہ کرنے والا شخص ریان روتھ پیر کو فلوریڈا کے ویسٹ بینک پام بیچ میں ایک وفاقی کمرہ عدالت میں داخل ہوا تھا۔ رپورٹر نے بتایا کہ روتھ نے جیل کی سیاہ وردی پہن رکھی تھی اور اس کے ہاتھوں اور پاؤں میں ہتھکڑیاں تھیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK