۲۰۲۰ء کے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن سے شکست کے بعد، ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ، بڑے پیمانے پر ہوئی انتخابی دھوکہ دہی کی وجہ سے ہارے ہیں۔
EPAPER
Updated: November 24, 2024, 12:24 AM IST | Washington
۲۰۲۰ء کے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ امیدوار جو بائیڈن سے شکست کے بعد، ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ، بڑے پیمانے پر ہوئی انتخابی دھوکہ دہی کی وجہ سے ہارے ہیں۔
نو منتخب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ، ۲۰۲۰ء کے صدارتی انتخابات کے درمیان ہوئی مبینہ دھوکہ دہی کی تفتیش کریں گے۔ واشنگٹن پوسٹ نے جمعہ کو ذرائع کے حوالہ سے ٹرمپ کے اس منصوبہ کے بارے میں بتایا۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق، ٹرمپ، انتخابی نتائج کے نقطہ نظر سے اہم ریاستوں میں دھوکہ دہی کے شواہد کی تلاش کرنے کیلئے امریکی محکمہ انصاف کے افسران پر مشتمل تفتیشی ٹیمیں بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: ہندوستانی تاریخ پردستی کتاب میں اسلام اور مسلمانوں کو نظر انداز کرنے پر تنازع
۲۰۲۰ء کے صدارتی انتخابات میں ریپبلکن امیدوار، ڈونالڈ ٹرمپ کو ڈیموکریٹ پارٹی کے جو بائیڈن سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ شکست کے بعد، ٹرمپ نے جھوٹا دعویٰ کیا تھا کہ وہ ووٹوں میں بڑے پیمانے پر ہوئی انتخابی دھوکہ دہی کی وجہ سے ہارے ہیں۔ ان کے لاکھوں حامیوں کا بھی یہی ماننا تھا۔ انتخابی نتائج کو پلٹنے کی کوشش کرنے کے وفاقی الزامات کے سلسلے میں، گزشتہ سال ٹرمپ پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ یہ الزامات، خصوصی کاؤنسل جیک اسمتھ کی تحقیقات میں سامنے آئے تھے۔ واشنگٹن پوسٹ نے ٹرمپ کی ٹرانزیشن ٹیم کے قریبی ۲ افراد کا حوالہ دیتے ہوئے مزید انکشاف کیا کہ ٹرمپ، اسمتھ کے ساتھ کام کرنے والی پوری ٹیم کو برطرف کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ واضح رہے کہ ریپبلکن پارٹی کے امیدوار اور امریکہ کے ۴۷ ویں صدر ڈونالڈ ٹرمپ، ۵ نومبر کو حالیہ صدارتی انتخابات میں جیت حاصل کرچکے ہیں اور اگلے سال ۲۰ جنوری کو امریکی صدر کے عہدے کیلئے حلف لیں گے۔