تجارتی جہازوں پر حملوں کے جواب میں یہ آپریشن کئی دنوں تک جاری رہ سکتا ہے۔ ایران کو بھی انتباہ۔ حوثیوں نےکہا : وہ جواب دینے کیلئے تیار ہیں۔
EPAPER
Updated: March 17, 2025, 12:05 PM IST | Agency | Washington/Sanaa,
تجارتی جہازوں پر حملوں کے جواب میں یہ آپریشن کئی دنوں تک جاری رہ سکتا ہے۔ ایران کو بھی انتباہ۔ حوثیوں نےکہا : وہ جواب دینے کیلئے تیار ہیں۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے حکم پر امریکی فوج نے یمن میں حوثیوں پر بڑے پیمانے پر فضائی حملے کئے جن میں کم از کم۳۱؍ افراد ہلاک ہو گئے۔یہ حملے بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر حوثیوں کےحملوں کے جواب میں کئے گئے ہیں اورکہا جارہا ہے کہ یہ حملے کئی دنوں تک جاری رہیں گے۔ٹرمپ نے ایران کو بھی سخت پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس نے حوثیوں کی حمایت جاری رکھی تو’امریکہ اسے پوری طرح ذمہ دار ٹھہرائے گا اور ہم نرمی نہیں برتیں گے!‘
حوثیوں کے زیرانتظام وزارت صحت کے مطابق ۱۳؍ شہریوں کی موت ہوئی ہے اور۹؍ زخمی ہوئےہیں جبکہ صعدہ میں امریکی حملے میں مزید ۱۱؍ افرادجاں بحق ہوگئے جن میں ۴؍بچے اور ایک خاتون شامل ہے۔
امریکی سینٹرل کمانڈ کے مطابق یہ یمن میں ایک وسیع فوجی آپریشن کا آغاز ہے جس میں جنگی طیارے بحیرہ احمر میں موجود ایئرکرافٹ کیریئر سے حملے کر رہے ہیں۔حوثیوں نے امریکی حملوں کو’جنگی جرم‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اس جارحیت کا جواب دینے کیلئے مکمل تیار ہیں۔
یہ حملے ایسے وقت میں ہوئے جب امریکہ ایران پر دباؤ بڑھا کر اسے جوہری مذاکرات پر مجبور کرنا چاہتا ہے لیکن ایران نے مذاکرات سے انکار کر دیا ہے۔
دریں اثناء حوثی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ ۸؍ امریکی فضائی حملوں نے البیضاء گورنری کے مکیرس اور القریشیہ اضلاع کو نشانہ بنایا۔
تمہاری باری آگئی ہے: ڈونالڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے یمن میں حوثیوں کے خلاف فیصلہ کن اور زبردست فوجی آپریشن کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے حوثیوں سے کہا ہے کہ’’تمہاری باری آ گئی ہے۔‘‘انہوں نے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر گزشتہ روز ایک پوسٹ میں مزید کہا کہ’’ حوثیوں نے امریکی بحری جہازوں، ہوائی جہازوں، ڈرونز اور دیگر کے خلاف بحری قزاقی، تشدد اور دہشت گردی کی ایک مسلسل مہم چلائی ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ’’"جو بائیڈن کا ردعمل قابل رحم طور پر کمزور تھا۔ اس لئے لاپرواہ حوثیوں نے اپنے حملے جاری رکھے۔ ایک سال سے زیادہ کا عرصہ ہو گیا ہے جب امریکی پرچم والے تجارتی جہاز کو نہر سوئز، بحیرہ احمر یا خلیج عدن سے بحفاظت روانہ کیا گیا ہے۔‘‘ٹرمپ نے کہا کہ’’ہم امریکی بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں کو برداشت نہیں کریں گے۔ ہم اپنے مقصد کے حصول تک زبردست مہلک طاقت کا استعمال کریں گے۔ حوثیوں نے دنیا کے سب سے اہم آبی گزرگاہوں میں سے ایک میں جہاز رانی کا گلا گھونٹ دیا ہے جس سے عالمی تجارت کا ایک بڑا حصہ رک گیا ہے اور بین الاقوامی مشترکہ آزادی کے بنیادی اصولوں پر حملہ کیا ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’’تمام حوثی دہشت گردوں کیلئے میرا پیغام ہے کہ آپ کا وقت ختم ہو گیا ہے اور آپ کے حملے آج ہی سے رکنے چاہئیں۔ اگر آپ ایسا نہیں کرتے ہیں تو آپ پر جہنم کی ایسی بارش ہو گی جو آپ نے پہلے کبھی نہیں دیکھی ہو گی!‘‘انہوں نے ایران کو متنبہ کیا کہ وہ حوثی دہشت گردوں کی حمایت فوراً بند کرے۔‘‘
امریکی جارحیت کا جواب دیں گے: حوثی
یمن میں امریکی فوجی آپریشن پر اپنے پہلے تبصرے میں حوثی سیاسی بیورو نے زور کرکہا کہ اس حملے کا جواب دیا جائے گا۔ ہماری افواج امریکی جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں۔