وفاقی جج نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ وائس آف امریکہ بند کرنے کا اختیار ہی نہیں رکھتا، کیونکہ اس کی مالی اعانت کانگریس کرتی ہے۔
EPAPER
Updated: April 24, 2025, 2:00 PM IST | Agency | Washington
وفاقی جج نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ وائس آف امریکہ بند کرنے کا اختیار ہی نہیں رکھتا، کیونکہ اس کی مالی اعانت کانگریس کرتی ہے۔
امریکی عدالت نے ٹرمپ انتظامیہ کو وائس آف امریکہ کو بحال کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق منگل کو واشنگٹن کی ڈسٹرکٹ عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ کو وائس آف امریکہ کو بحال کرنے کا حکم دے دیا۔ وفاقی جج روئس نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی وائس آف امریکہ اور اس سے منسلک نیوز سروسیز ختم کرنے کی کوششیں غیر قانونی اور بین الاقوامی نشریاتی ایکٹ کی خلاف ورزی ہیں۔
جج نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ وائس آف امریکہ بند کرنے کا اختیار ہی نہیں رکھتا، کیونکہ اس کی مالی اعانت کانگریس کرتی ہے، جج نے نیوز سروس کے انتظامیہ کو حکم دیا کہ چھٹی پر بھیجے اور نکالے گئے ملازمین کو فوری طور پر بحال کر کے نشریات پھر سے شروع کی جائیں۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ وائس آف امریکہ اور امریکی حکومت کی مالی اعانت سے چلنے والے دیگر نیوز آؤٹ لیٹس کے لئے فنڈنگ بحال کرے۔ امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس فیصلے نے ٹرمپ انتظامیہ کے وائس آف امریکہ اور اس کے سرپرست حکومتی ادارے ’امریکی ایجنسی فار گلوبل میڈیا‘( یو ایس اے جی ایم) کو ختم کرنے کے منصوبے کو مؤثر طریقے سے روک دیا ہے۔
امریکی ڈسٹرکٹ جج روئس لیمبرتھ نے ڈی سی میں اپنے حکم میں لکھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی کارروائی کے نتیجے میں یہ نشریاتی ادارہ اپنے۸۰؍ سالہ دور میں پہلی بار خبریں نہیں دے پا رہا ہے اور ادارے کی ویب سائٹ کو۱۵؍ مارچ سے اپ ڈیٹ نہیں کیا گیا ہے اور وہ بیرون ملک ریڈیو اسٹیشن جو وائس آف امریکہ کی پروگرامنگ پر انحصار کرتے ہیں، وہ یا تو بند ہو چکے ہیں یا صرف موسیقی نشر کر رہے ہیں۔